سڑکوں کی بحالی کیلئے ڈیڑھ ارب روپے کی منظوری

سڑکوں  کی  بحالی  کیلئے  ڈیڑھ  ارب  روپے  کی  منظوری

کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں بارشوں کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار سڑکوں کی بحالی کے لیے ڈیڑھ ارب روپے کی منظوری دے دی ۔۔

جبکہ محکمہ بلدیات کو 2022 کے بعد بننے والی سڑکوں کے ٹوٹنے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ غیرمعیاری کام کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ذمہ داروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ پبلک انفرا اسٹرکچر کی تعمیر اور دیکھ بھال کے لیے احتساب کا ہونا ضروری ہے ۔منظوری وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں دی گئی۔ اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی اور ترقیات ناصر حسین شاہ، وزیر بلدیات سعید غنی، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ ودیگرنے شرکت کی۔ مراد علی شاہ نے وزیربلدیات کو ہدایت کی کہ 2022 کے بعد تعمیر یا مرمت ہونے والی سڑکوں کے ٹوٹ جانے کی تحقیقات شروع کریں، ظاہر ہوتا ہے کہ کام معیاری نہیں کیا گیا اس لیے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے ۔ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ حالیہ بارشوں میں ایک کروڑ 78 لاکھ ، 61 ہزار اور 500 مربع فٹ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئی ہیں جن میں سے ضلع جنوبی میں 9لاکھ 9 ہزار 500مربع فٹ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئیں۔ ضلع شرقی 7لاکھ 95ہزار مربع فٹ، وسطی میں 8 لاکھ 32 ہزار مربع فٹ، ضلع غربی میں ایک کروڑ 37 لاکھ 50 ہزار مربع فٹ ، کورنگی میں 55 لاکھ 55 ہزار اسکوائر فٹ، ملیر میں 6 لاکھ 25 ہزار مربع فٹ اور 3 لاکھ 95 ہزار اسکوائر فٹ فلائی اوور اور پل ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئے ہیں۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ کراچی کی 120 سڑکوں، فلائی اوورز اور انڈرپاسز کو استرکاری کی ضرورت ہے جن میں ضلع جنوبی کی 20 سڑکیں، 22 شرقی، 7 وسطی، 38 غربی، 11 کورنگی، 12 ملیر کی سڑکیں اور 10 فلائی اوورز شامل ہیں۔ میئر نے بتایا کہ کلک پروگرام کے تحت چھ بڑے منصوبے شروع کیے جائیں گے جن میں ضلع ملیر کے خالد بن ولید روڈ کی ریلوے لائن پر فلائی اوور کی تعمیر، اورنگی میں باب خیبر سے چار نمبر روڈ کی بحالی شامل ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں