پولیس افسران و اہلکاروں کیلئے سوشل میڈیا پالیسی کا اعلان

پولیس  افسران  و  اہلکاروں  کیلئے  سوشل میڈیا  پالیسی  کا  اعلان

کراچی(اسٹاف رپورٹر) آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا حکمنامہ پولیس کے ٹک ٹاکرز کو نہ روک سکا اور یوں پولیس افسران و اہلکاروں کی جانب سے ویڈیوز بنانے کا سلسلہ جاری ہے ۔

تاہم اب ایڈیشنل آئی جی کراچی عمران یعقوب منہاس کی جانب حتمی حکمنامہ سامنے آیا ہے جس میں باقاعدہ طور پر پولیس افسران و اہلکاروں کیلئے سوشل میڈیا پالیسی بنا دی گئی۔عمران یعقوب منہاس کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ مجاز اتھارٹی کی جانب سے مشاہدہ کیا گیا ہے کہ پولیس افسران و اہلکار سوشل میڈیا پر مشغول رہتے ہیں اور مواد شیئرکرتے ہیں جو کہ کبھی کبھی مواد پولیس کے پیشہ ورانہ طرز عمل کے معیار کے مطابق نہیں ہوتا۔خط میں لکھا گیا کہ اس کے پیش نظر ان ہدایات پر عمل پیرا ہونا ضروی ہے کہ وہ ویڈیوز جن میں پولیس وردی بیج گاڑیاں ہتھیار یا پراپرٹی نظر آتی ہے ایسی ویڈیوز مجاز اتھارٹی کی پیشگی منظوری سے بنائی جائیں اور ویڈیوز کو صرف آفیشل اکاونٹ سے ہی اپلوڈ کیا جائے گا۔مزید کہا گیا کہ تضحیک آمیز فرقہ مذہبی یا جنس کی بنیاد پر مواد شیئر نہ کیا جائے ، پولیس کو ذاتی سیاسی اور مذہبی خیالات شیئر کرنے کی اجازت بھی نہیں، صرف متعلقہ پولیس میڈیا ہیڈ ہی پولیس سرگرمیوں کا مواد جاری کریں گے ۔ اس کے علاوہ کوئی پرائیویٹ شخص مجاز حکام سے پیشگی اجازت کے بغیر پولیس کی املاک کا استعمال نہیں کر سکتا۔خط میں وارننگ دی گئی کہ پولیس افسران و اہلکار 7 روز کے اندر نامناسب مواد ہٹا دیں ورنہ متعلقہ پولیس افسران سخت کارروائی کریں گے اور ہدایت پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی جو کہ وارننگ معطلی یا نوکری سے برطرفی بھی ہو سکتی ہے ۔اس کے علاوہ ڈی آئی جی ایس ایس پی ایس پی یونٹ ہیڈ نفاذ کے ذمہ دار ہوں گے اور تمام متعلقہ افسران ماتحتوں تک یہ پیغام پہنچا دیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں