نقیب قتل کیس میں پھر ٹرائل کورٹ سے ریکارڈ طلب

نقیب قتل کیس میں پھر ٹرائل کورٹ سے ریکارڈ طلب

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو اور جسٹس ارشاد علی شاہ پر مشتمل ڈویژن بینچ نے نقیب اللہ قتل کیس کے بری ہونے والے ملزموں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار اور دیگر کی بریت کے خلاف اپیلوں پر ایک مرتبہ پھرٹرائل کورٹ سے ریکارڈ طلب کرلیاہے ۔

 ۔اپیل کنندہ عالم شیر خان کے وکیل نے موقف اختیارکیاکہ سندھ ہائیکورٹ ٹرائل کورٹ سے مقدمے کا ریکارڈ طلب کرتی ہے جبکہ ملزم فوری سماعت کی درخواست دائر کردیتے ہیں ۔ ہمیں پتہ ہی نہیں ہوتا ہے اور ریکارڈ ٹرائل کورٹ واپس چلا جاتا ہے ،اپیل کنندہ کے وکیل جبران ناصرکاموقف تھاکہ سات مفرور ملزم چار پانچ سال بعد واپس آگئے ہیں اور سمجھ رہے ہیں جان بخشی ہو جائے گی ،جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے استفار کیاکہ کیا اپیل سماعت کے لیے منظور ہوچکی ہے ۔جبران ناصر کاموقف تھاکہ عدالت نے اپیل کے قابل سماعت ہونے کے نوٹس جاری کیے تھے اور ریکارڈ طلب کیا تھا ،عدالت نے ٹرائل کورٹ سے ایک مرتبہ پھر مقدمے کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے اپیل کی سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی ۔ اپیل مقتول نقیب اللہ کے بھائی عالم شیرخان نے دائر کی ہے ۔اپیل میں موقف اختیارکیاگیاتھاکہ انسداد دہشت گردی عدالت نے راؤ انوار اور دیگر ملزموں کو بری کرکے شواہد کو نظر انداز کیا ہے ۔ انسداد دہشت گردی کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں