وکیل پر جان لیوا حملے کا کیس،ملزم نے اعترافی بیان قلم بندکرادیا
کراچی (اسٹاف رپورٹر)جوڈیشل مجسٹریٹ ساوتھ نے وکیل ارشاد علی شاہ پر جان لیوا حملے کا کیس میں ملزم کامران حمید نے اعترافی بیان قلم بند کرلیا۔
ملزم نے بیان میں کہا کہ پنجاب کالونی، پی این ٹی کالونی اور دہلی کالونی میں رہنے والے وکلاء کی ٹارگٹ کلنگ اور جان لیوا حملے کا پروگرام بنایا تھا۔ یہ تمام منصوبہ بندی پیپلز پارٹی کے کونسلر ماما حمید کے کہنے پر کی گئی تھی۔ ارشاد علی شاہ پر حملے کے مقدمے کے بعد فوری میٹنگ بلوائی گئی تھی۔ ملزم کامران نے اپنے بیان میں کہا کہ میٹنگ میں پیپلز پارٹی کے کونسلر ماما حمید، عرض محمد، ذیشان، عبد المالک، سلیم سمیت دیگر نے شرکت کی۔ ماما حمید نے کہا ہے وکلاء سے لڑائیاں کرکے امن و امان کا مسئلہ پیدا کیا جائے ۔ میٹنگ میں کہا گیا کسی بھی وکیل کو ان علاقوں میں کوئی فلیٹ کرائے پر نہ دیا جائے ۔ 26 ستمبر کو میں نے ذیشان، عبد المالک، سلیم و دیگر نے ارشاد شاہ پر حملہ کیا۔ اعترافی بیان میں ملزم نے کہا کہ حملے میں جو کچھ ہوا ماما حمید کے کہنے پر ہوا ہے ۔ میں یہ بیان اپنی مرضی سے بغیر کسی دباؤ کے دے رہا ہوں۔ پولیس کے مطابق 27 ستمبر کو وکیل ارشاد علی شاہ پر ملزمان نے قاتلانہ حملہ کیا تھا۔ ملزمان کیخلاف فرئیر تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔