ماہ ستمبر:اسٹریٹ کرائمز کی 5832وارداتیں،اغوا کے 2واقعات
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک )کراچی میں ستمبر کے دوران اسٹریٹ کرائمز کی 5 ہزار 832 وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔سٹیزن پولیس لائژن کمیٹی نے ماہ ستمبر میں ہونے والے جرائم کے اعداد وشمار پرمبنی رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کی مجموعی طورپر 5ہزار 8 سو 32 وارداتیں ہوئیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ستمبر کے مہینے میں کارلفٹر190 گاڑیاں چوری و اسلحے کے زور پر شہریوں سے چھین لے اڑے ۔ شہرکے مختلف علاقوں سے 3 ہزار982 موٹرسائیکلیں چوری ہوئیں یا اسلحے کے زور پر شہریوں سے چھینی گئیں۔شہر میں دندناتے مسلح لیٹروں نے شہریوں کوایک ہزار 651 موبائل فونزسے محروم کردیا۔ ستمبر میں اغوابرائے تاوان کے 2، بھتہ خوری کے 5 اور قتل وغارت گری کے 36واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ دوسری جانب ڈی آئی جی ایسٹ غلام اظفر مہیسر کے قائم کئے گئے الیکٹرانک کمپلین سیل کی سالانہ رپورٹ جاری کردی گئی جس کے مطابق الیکٹرانک کمپلین سیل کو مجموعی طور پر 1850 شکایات موصول ہوئیں 1500 سے زائد شکایات کا بروقت ازالہ کیاگیا زیرالتوا کیس میں جائیداد کی تقسیم، زمین پر قبضہ ،خریدوفروخت کے مسائل ہیں جن کے کیس معزز عدالت میں حل طلب ہیں 90 سے زائد مختلف نوعیت کی شکایات کے ازالے کے لئے تفتیش جاری ہے جن میں موٹر سائیکل ، کار اور موبائل کی تیکنیکی بنیاد پر ٹریسنگ ہے ۔
ترجمان ڈی آئی جی ایسٹ کے مطابق الیکٹرانک کمپلین سیل کی نمایاں کارکردگی میں بیرون ملک موجود شہری کی الفلاح پولیس کی رشوت سے متعلق شکایت پر فوری ایکشن شامل ہے جن میں انکوائری کے بعد 4 اہلکار سسپینڈ ہوئے ۔کمپلین سیل پر ایک ماں نے روتے ہوئے درخواست کی تھی کہ اس کا بیٹا جائیداد کی تقسیم پر مارتا ہے انکوائری میں ثابت ہونے پر اس بیٹے کو جیل کی ہوا کھانی پڑی اور آئندہ کے لیے پابند بھی کیا گیا جبکہ ایسی ہی ایک درخواست ایک بزرگ والد کی طرف سے موصول ہوئی جس پر مقدمہ درج ہوا گرفتاری عمل میں آئی ، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار آن لائن ایف آئی آر امریکہ میں بیٹھے شہری کی درخواست پر کراچی میں گاڑی چوری کے مقدمے کا اندراج بھی الیکٹرانک کمپلین سیل کے ذریعے ممکن ہوا نائیجیریا، دبئی، ساؤتھ افریقہ ، جرمنی آسٹریلیا ، کانگوں سعودیہ عرب اور دیگر ممالک سے موصول ہونے والی شکایات کا بھی ازالہ ممکن بنایا گیا۔