پراسرار کیڑوں کی بہتات،جلدی امراض میں تشویشناک اضافہ
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)شہرقائد میں پراسرار کیڑوں کی بہتات سے جلدی امراض پھیلنے لگے ، بلدیہ عظمی کراچی اور پچیس ٹاؤن ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھے ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسپرے نہ ہونے سے شہرقائد میں پراسرار کیڑوں کی بہتات ہونے لگی جس سے جلدی امراض میں تشویشناک حد تک اضافہ دیکھاجارہا ہے ۔ کراچی میں بارشوں کے بعد سے مچھروں، مکھیوں کی بہتات ہو گئی ہے اور گندگی اور غلاظت کی وجہ سے وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے ۔بلد یہ عظمی کراچی اور پچیس ٹاؤنوں کی انتظا میہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ، شہر میں جراثیم کش اسپرے نہ ہونے کی وجہ سے شہری ٖڈینگی، ملیریا، چکن گونیا سمیت مختلف امراض میں مبتلا ہورہے ہیں ۔کراچی کے تمام سرکا ری و نجی اسپتال اس وقت مریضوں سے بھرے ہوئے ہیں لیکن شہرمیں جراثیم کش اسپرے کا مرحلہ اب تک شروع نہیں ہوسکا۔ بلدیہ عظمی کراچی مختلف ٹیکسوں کی ریکوری پراپنی پوری طاقت صرف کررہی ہے لیکن عوام کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے ۔
دوسری جانب پچیس ٹاؤنوں کی انتظا میہ بھی عوام کو ریلیف فراہم کر نے کے لیے کو ئی اقدامات کرنے کو تیارنہیں ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلا ت کاسامنا کرنا پڑرہا ہے ۔اس حوالے سے ماہر جلدی امراض ڈاکٹر بہرام کھوسو کا کہنا ہے کہ اسپرے نہ ہونے سے مختلف علاقوں میں مختلف اقسام کے کیڑے پھیل رہے ہیں۔ جناح اسپتال میں جلدی امراض کے یومیہ 500 تک کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں، جن میں سے 100 سے زائد کیسز فنگل انفیکشن کے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اسکن الرجی، پھوڑے اور دیگر جلدی امراض کے بھی کیسز سامنے آ رہے ہیں، بیماریوں سے نمٹنے کے لیے شہر میں فوری اسپرے کیا جانا چاہیے ۔ڈاکٹر بہرام کھوسو کا کہنا ہے کہ شہری حفظانِ صحت اور صفائی ستھرائی کا خیال رکھیں اور روزانہ نہائیں۔ماہرِ امراضِ جلد ڈاکٹر بہرام کھوسو نے یہ بھی کہا ہے کہ بیکٹریل اور فنگل انفیکشن سے متاثرہ شخص اپنا تولیہ اور صابن علیحدہ رکھے ، ہاتھوں کی صفائی کا لازمی خیال رکھا جائے ۔دوسری جانب شہریوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی میں فوری طور پر جراثیم کش اسپرے کرایا جا ئے تاکہ ان بیماریوں سے بچا جا سکے ۔