کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز :ایک اور دو سالہ نرسنگ ڈپلومہ پروگرام کا آغاز
کراچی (آن لائن) میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیر انتظام کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز میں قائم کئے گئے۔۔
سٹی انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز کے تحت سرٹیفائیڈ نرسنگ اسسٹنٹ اور سرٹیفائڈ نرسنگ معاون کے لیے ایک اور دو سالہ ڈپلومہ پروگرام کا آغاز کیا جا رہا ہے جس میں شرکت کرنے والوں کو 100 فیصد اسکالرشپ فراہم کی جائیں گی، اس پروگرام کا مقصد کراچی کے طبی اداروں کے لئے جدید ترین تربیت سے آراستہ نرسنگ اسٹاف کی فراہمی ہے جن میں حادثاتی یا ایمرجنسی نرسنگ اور کارڈیک نرسنگ میں مہارت رکھنے والا نرسنگ اسٹاف بھی شامل ہو گا، ان صلاحیتوں کے حامل نرسنگ اسٹاف کی دستیابی سے کے ایم سی اسپتالوں سمیت کراچی کے دیگر سرکاری و نجی اداروں کے تحت چلنے والے اسپتالوں میں طبی سہولیات کی فراہمی کا معیار بہتر ہوگا اور شہریوں کو جدید اور معیاری علاج کی سہولیات دستیاب ہوں گی، یہ بات انہوں نے سٹی انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز بلدیہ عظمیٰ کراچی کے تحت سرٹیفائیڈ نرسنگ اسسٹنٹ اور نرسنگ ایڈ پروگرام کے لئے دو سالہ اور ایک سالہ ڈپلومہ پروگرام میں داخلوں کے آغاز کے موقع پر اپنے بیان میں کہی، انہوں نے کہا کہ نرسنگ اسٹاف کو تربیت فراہم کرنے والے کے ایم سی انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز کو پاکستان نرسنگ اینڈ مڈوائفری کونسل سے رجسٹرڈ اور سندھ نرسز ایگزامنیشن بورڈ سے اس کا الحاق کرایا گیا ہے تاکہ نرسنگ سے متعلق ان اہم اداروں کی رہنمائی سے ڈپلومہ پروگرام کے شرکاء-04 کے لئے بہترین تربیت کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے ، انہوں نے کہا کہ کراچی کے مختلف اسپتالوں میں کام کرنے والا رجسٹرڈ نرسنگ اسٹاف بھی اس پروگرام کے تحت ایک سالہ پوسٹ بیسک اسپیشلٹی پروگرام کے لیے اپلائی کرسکتا ہے جس کے دوران انہیں حادثاتی اور ایمرجنسی نرسنگ کے علاوہ کارڈیک نرسنگ کی جدید تربیت فراہم کی جائے گی، انہوں نے کہا کہ کراچی میں نرسنگ کے مقدس پیشے سے وابستہ افراد خصوصاً نوجوان طالب علم اس پروگرام سے فائدہ اٹھائیں اور نرسنگ کی سند اور جدید تربیت حاصل کر کے اپنے مستقبل کو روشن بنائیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں نرسنگ اسٹاف کی ضرورت ہے اور نرسنگ کی جدید تربیت حاصل کرنے والے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع دستیاب ہیں، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے تحت نرسنگ کا تربیتی پروگرام نوجوانوں کو ہنرمند بنانے اور روزگار کی فراہمی میں ان کی مدد کرنے کی پالیسی کا حصہ ہے جسے کامیاب بنانے کے لیے ہرممکن اقدامات کئے جائیں گے ۔