فضائی آلودگی بڑھ گئی ، سانس کے مرض میں دگنا اضافہ ، یومیہ 90 بچے اسپتال پہنچنے لگے
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک،آن لائن)ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں فضائی آلودگی بڑھنے سے سانس کے مرض میں اضافہ ہوا ہے ۔
صدر پیڈیٹریکس ایسوسی ایشن کے مطابق آلودگی کے باعث سانس کے مرض میں مبتلا یومیہ 80 سے 90 بچے سرکاری اسپتال آرہے ہیں۔انہوں نے بتایا ہے کہ گلے اور سینے کا انفیکشن بڑھنے سے دمے کا مرض ہوتا ہے ۔صدر پیڈیٹریکس ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ کے مقابلے اس وقت کراچی میں سانس کے مرض میں دگنا اضافہ ہوا ہے ۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی گئیں تو سانس کامرض تشویش ناک صورت اختیار کر سکتا ہے ۔واضح رہے کہ صنعتی پھیلاؤ، شہر کی غیر منظم آباد کاری اور آبادی میں تیزی سے اضافے کے علاوہ ٹرانسپورٹ سے بڑی مقدار میں پیدا ہونے والی آلودگی کے باعث کراچی میں ہوا کا معیار انتہائی خراب ہوچکا ہے ، جس کے باعث فضائی آلودگی سے متاثر ہونے والے مریضوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے ۔ فضا میں شامل زہریلی گیس اور ذرات ناک، منہ اور کان کے ذریعے خون کی روانی میں شامل ہوکر انسان کو مختلف بیماریوں کا نشانہ بناتے ہیں، جن میں سانس کی بیماریاں جیسے دمہ، پھیپھڑوں کے امراض، فالج، امراض قلب اور کینسر وغیرہ سرفہرست ہیں۔کئی سائنسی شواہد سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ پی ایم 2.5 ذرات صحت کے لیے انتہائی مضر ہوتے ہیں۔ یعنی آلودگی کے ایسے ذرات جن کی جسامت بہت ہی باریک یا ڈھائی مائیکرون کے برابر ہوتی ہے ، ایک مائیکرون کا مطلب ایک میٹر کا دس لاکھواں حصہ ہوتا ہے ۔