نوکوٹ :مرچ منڈی کی حالت ابتر،دکانیں شہر میں منتقل
نوکوٹ(نمائندہ دنیا)نوکوٹ میں 4 ایکڑ پر محیط ایشیاء کی تیسری بڑی مرچ منڈی انتظامیہ کی عدم توجہی کے باعث کھنڈر بن گئی ۔مرچوں کی لین دین اور کھوڑا(ملاوٹ کا عمل )شہر کے وسط میں قائم کی جانے والی دُکانوں پر جاری ہے ۔ مرچوں کی دھانس سے شہریوں کی حالت غیر ہوگئی ۔
بچوں اور بوڑھوں کے سانس کی خطرناک بیماریوں دمہ اور ٹی بی میں مبتلا ہونے کا خدشہ بڑھ گیا۔تفصیلات کے مطابق بلدیہ نوکوٹ کی آمدنی اور مواصلات کے لیے 3 نومبر 1981 میں قائم ہونے والی نوکوٹ مرچ منڈی کا رقبہ 4 ایکڑ اور اس پر تعمیر کی جانے والی دُکانوں کی تعداد 17 جب کہ وسط میں مرچوں کو سُکھانے اور ملانے کے عمل کیلئے وسیع و عریض میدان بھی موجود ہے ،تاہم انتظامیہ کی عدم توجہی کے باعث کھنڈر بن چکی ہے جس کے بعد سے مرچوں کے بیوپاریوں نے شہر کے وسط میں اپنی دکانیں قائم کرکے کاروبار شروع کر رکھا ہے جس میں مرچوں کی لین دین کے علاوہ بیچ سڑک پر مرچیں سکھانے اور ملاوٹ کا ضروری عمل دھڑلے سے جاری ہے جس کے باعث فضاء میں مرچوں کی دھانس اُڑنے کے سبب رہائشی افراد کی حالت غیر ہوجاتی ہے اورانہیں چھنکیں آنا ،نزلہ، زکام ، کھانسی ، آنکھوں سے پانی آنا، ناک میں خارش شامل ہے اور یہ امراض معمولی سے بڑھتے بڑھتے خطرناک بیماریوں دمہ اور ٹی بی میں تبدیل ہوجاتے ہیں ،اسی طرح موٹر سائیکل سواروں کی آنکھوں میں اچانک مرچ جانے کے باعث حادثت ہونا بھی معمول بن چکا ہے جبکہ آئے روز بیوپاریوں اور علاقہ مکینوں کے مابین جھگڑا معمول بن چکے ہیں ۔ شہریوں نے اے سی جھڈو سے مطالبہ کیاہے کہ ان مسائل پر فوری نوٹس لیاجائے۔