سال2024:شاہراہیں کھنڈر،پارکنگ مافیا کی لوٹ مار،تجاوزات برقرار
کراچی(رپورٹ: محمد علی حفیظ )سال 2024میں بلدیہ عظمیٰ کراچی سمیت تمام بلدیاتی اداروں کی کارکردگی مایوس کن رہی شہر میں بلدیاتی اداروں کے تحت کوئی نیا میگا پروجیکٹ شروع نہیں ہوا شہر کی اہم شاہراہیں کھنڈر بنی ہوئی ہیں جگہ جگہ تجاوزات قائم ہیں پارکنگ مافیا کی لوٹ مار بھی جاری ہے۔
اہم شاہراہوں پر اسٹریٹ لائٹس خراب ہیں اولڈ سٹی ایریا میں بوسیدہ سیوریج نظام میں بھی کوئی بہتری نہ آسکی تفصیلات کے مطابق سال 2024 میں کراچی بلدیاتی مسائل کا گڑھ بنا رہا شہر میں کے ایم سی اور ٹائونز میں بلدیاتی نمائندگان کی موجودہ کے باجود شہریوں کو درپیش مسائل میں کوئی کمی نہ آسکی کے ایم سی کی 106 سڑکوں میں سے زیادہ تر سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں سڑکوں کئی کئی فٹ گڑھے پڑے ہیں ، اس کے ساتھ ساتھ شہر کی اہم شاہراہوں پر اسٹریٹ لائٹس بند رہتی ہیں جس کی وجہ سے حادثات اور اسٹریٹ کرائمز کی وارداتیں میں بھی غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے کے ایم سی نے سال 2024/25کیلئے 49ارب 70کروڑ 18لاکھ روپے کا بجٹ پیش کیا تھا لیکن اس کے باوجود کراچی کوئی قابل ذکر کام دیکھنے میں نہیں آئے اس کے ساتھ کے ایم سی کے 32محکموں اور 13ہزار ملازمین کی کارکردگی بھی گذشتہ میئر کراچی وسیم اختر کے دور کی طرح صرف اور صرف بیانات اور دعووں کے حد تک اچھی رہی شہر میں کے ایم سی کے تحت کام کرنے والے 13اسپتالوں میں بھی علاج معالجے کی صورتحال میں کوئی نمایاں بہتری نہیں آئی شہر میں لیاقت آباد، بولٹن مارکیٹ ، گلشن اقبال ، طارق روڈ ، نارتھ کراچی ، اور صدر میں تجاوزات کی بھرمار ہے شہر کے اہم مقامات خاص کر اسپتالوں اور شاپنگ مراکز کے اطراف پارکنگ مافیا کا راج ہے جو پارکنگ فیس کے نام پر منہ مانگے پیسے شہریوں سے دھڑلے کے ساتھ وصول کرتے رہے اس کے علاوہ اربوں روپے کے بجٹ رکھنے والے ادارے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کراچی میں گھر گھر سے کچرا اٹھانے کا کام شروع نہیں کرسکا، شہر میں کچرے کے انبار، اور گندگی غلاظت کی شکایات میں کوئی کمی نہیں آئی، بلدیہ ٹائون، کورنگی ، رنچھوڑ لائن، گارڈن، کورنگی ، محمود آباد ، کیماڑی، لائنز ایریا، نیو کراچی ، اورنگی ٹائون اور شیر شاہ میں کچرے کے انبار کی شکایت معمول بن چکی ہے اس کے علاوہ اولڈ سٹی ایریا میں لاکھوں مکینوں کو بوسیدہ سیوریج نظام کی وجہ سے شدید اذیت کا سامنا رہا ۔