واٹراینڈ سیوریج کا رپوریشن میں الٹی گنگا بہانے کی تیاری شروع

کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی واٹر کارپوریشن میں الٹی گنگا بہانے کی تیاری شروع کردی گئی، رواں ہفتے ریٹائرڈ ہونے والے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر فنانس افتخار شاہ کو خلاف قانون عہدے پر کام جاری رکھوانے کیلئے لابنگ کا آغاز کردیا گیا ہے ۔
افتخار شاہ کو انجینئر ہونے کے باوجود ایک شخصیت کی فرمائش پر فنانس ڈپارٹمنٹ کی سربراہی سونپی گئی کئی ماہ سے فنانس ڈپارٹمنٹ کے معاملات پر کئی یونیز عہدے داروں کو شدید تحفظات تھے جبکہ کئی بار ٹھیکیداروں نے بھی افتخارشاہ کی جانب سے بدتمیزی کرنے پر احتجاج بھی کیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی نگراں دور حکومت میں افتخار شاہ کو محکمہ فنانس میں ڈیم ایم ڈی تعینات کیا گیا تھا۔ ان کے خلاف اس وقت کے میئر کراچی و چیئرمین واٹر کارپوریشن مرتضیٰ وہاب صدیقی نے وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کو خط لکھا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی واٹر کارپوریشن کے محکمہ فنانس کو ادارے کے باہر سے کنٹرول کرنے کیلئے افتخار شاہ کو ریٹائر منٹ کے بعد بھی عہدے پر غیر قانونی طور پر براجمان رکھوانے کیلئے لابنگ کا آغاز کردیا گیا ہے ۔
واٹر کارپوریشن کے بعض سینئر افسران نے سوال اٹھایا ہے کہ آخر ایک انجینئر افتخار شاہ پر اتنی نظر کرم کیوں کی جارہی ہے ؟۔ ادارے میں اچھی شہرت رکھنے والے کئی افسران موجود ہیں ان کو ڈی ایم ڈی فنانس تعینات کیوں نہیں کیا جاتا؟۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ افتخار شاہ کے قریبی لوگوں نے فنانس ڈپارٹمنٹ سمیت دیگر شعبوں کے ملازمین کو یہ کہنا شروع کردیا ہے کہ افتخار شاہ ریٹائرڈ ہو بھی جائیں لیکن وہ اپنے عہدے پر کام کرتے رہینگے اور فنانس ڈپارٹمنٹ کا کنٹرول افتخار شاہ کے پاس ہی رہے گا ۔دوسری جانب کئی یونیز رہنمائوں نے عندیہ دیا ہے کہ واٹر کارپوریشن میں ریٹائرڈ ہونے کے بعد بھی اگر افتخار شاہ نے عہدہ نہیں چھوڑا تو وہ اس غیر قانونی اقدام پر عدالت سے رجوع کرینگے ۔اس تمام صورتحال پر واٹر کارپوریشن کے حکام کا کہنا ہے کہ افتخار شاہ ہوں یا کوئی بھی افسر ریٹائرڈ منٹ کے بعد جو سرکاری پالیسی ہوتی ہے اس پر عمل کیا جائے گا افتخار شاہ سمیت کسی افسر کو غیر قانونی طریقے سے کام جاری رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔