مسجد کیلئے مختص زمین پر دکانوں کی تعمیر کا انکشاف

کراچی (اسٹاف رپورٹر )کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے )کے بدعنوان عناصر اور طاقتور قبضہ مافیا کے گٹھ جوڑ کا انکشاف ہوا ہے کورنگی میں مسجد کیلئے مختص کے ڈی اے کی مہنگی ترین اراضی پر 50سے زائد دکانیں تعمیر کردی گئیں ۔
50 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی اراضی پر قبضہ کرکے دکانیں قائم کرنے کا بڑا اسکینڈل سامنے آنے کے باوجود ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے نے ایکشن لینے کے بجائے پر اسرار خاموشی اختیار کرلی ہے جبکہ کے ڈی اے اسٹیٹ اینڈ انفورسمنٹ ڈپارٹمنٹ کے عملے کو بھی مبینہ طور پر یہاں کارروائی کرنے سے روک دیا گیا ہے ۔ دنیا نیوز کو حاصل دستاویزات کے مطابق کے ڈی اے کورنگی ٹائون شپ کے سیکٹر 35 ای میں واقع ایس ٹی نمبرز ایک، دو ،تین اور انیس اے نقشے میں یہ زمین مسجد کیلئے مختص ہے ، طاقتور قبضہ مافیا نے کے ڈی اے کے بدعنوان افسران کے ساتھ گٹھ جوڑ قائم کرکے 50کروڑ روپے سے زائد مالیت کی اراضی پر قبضہ کرکے 50سے زائد دکانیں قائم کرلی ہیں کورنگی کے ارکان اسمبلی اور علاقائی شخصیات نے اس قبضے سے متعلق اعلیٰ حکام کو آگاہ بھی کیا ہے تاہم موجودہ ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے نے پراسرار خاموشی اختیار کررکھی ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کے ڈی اے کے محکمہ اسٹیٹ اینڈ انفورسمنٹ کے عملے نے شکایت ملنے کے بعد کورنگی ٹائون شپ میں مسجد کی جگہ پر قائم غیرقانونی دکانوں پر ایکشن کیلئے آپریشن ڈیزائن کیا لیکن انہیں روک دیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ طاقتور قبضہ مافیا نے پہلے مرحلے میں 50 دکانیں تعمیر کی ہیں ان کی فروخت کے بعد باقی اراضی پر مزید 100دکانیں بنائی جائینگی ۔ کے ڈی اے کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کے ڈی اے کی زمین پر کھلے عام قبضہ کیا جارہا ہے لیکن ڈی جی کے ڈی اے اس پر ایکشن کا حکم کیوں نہیں دے رہے ؟ ڈپٹی کمشنر کورنگی کیوں خاموش ہیں ؟ اعلیٰ افسران نے آنکھیں بند کرکے ظاہر کردیا کہ سب نے قبضہ مافیا کے ساتھ معاملات طے کررکھے ہیں۔ دوسری جانب ڈی جی کے ڈی اے الطاف گوہر میمن سے ان کا موقف لینے کیلئے رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے فون اٹینڈ نہیں کیا جبکہ کے ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ شہر میں قبضوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں ، کورنگی ٹائون شپ میں بھی جہاں قبضے کیے گئے ہیں یہاں بھی ایکشن ہوگا۔