لاڑکانہ میں زہریلا کھانا کھانے سے 18بچے بے ہوش

لاڑکانہ میں زہریلا کھانا کھانے سے 18بچے بے ہوش

لاڑکانہ (بیورو رپورٹ) گاؤں گل محمد چانڈیو میں زہریلا کھانا کھانے کے باعث 18 بچے بے ہوش ہوگئے ۔۔

 متاثرہ بچوں کو فوری طور پر لاڑکانہ کے شیخ زید چلڈرن اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ منتقل کیا گیا، جہاں انہیں بروقت طبی امداد دی گئی۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق تمام بچوں کی حالت اب خطرے سے باہر ہے ۔متاثرہ بچوں میں کوثر چانڈیو، رفیعہ چانڈیو، حرا چانڈیو، بینظیر، ارم، صوبیہ، کومل، عزت، عذرا، سلیم، امِ رباب، مدنی جونیجو، شاہد علی چانڈیو، راشدہ، اقراء، اقصیٰ، اویس، بشیر احمد، فرزانہ چانڈیو اور دیگر شامل ہیں۔اہلخانہ کا کہنا ہے کہ دوپہر کے وقت ایک نامعلوم شخص گاؤں میں بٹ کی ریڑھی لے کر آیا تھا۔ بچوں نے بٹ کھائی جس کے بعد ان کی طبیعت خراب ہو گئی اور وہ بے ہوش ہو گئے ۔ اسپتال ذرائع کے مطابق متاثرہ بچوں کو فوڈ پوائزننگ کی حالت میں لایا گیا تھا ،تاہم فوری طبی امداد سے ان کی جان بچ گئی۔علاقہ مکینوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کی جائیں اور زہریلا کھانا فروخت کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں