بلڈ پریشر کے شکار مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا

کراچی (این این آئی) طبی ماہرین نے کہا ہے پاکستان میں بلڈ پریشر کا شکار مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے ، جس کا نوجوان بھی شکار ہو رہے ہیں، پاکستان میں بلڈپریشر کا شکار 89 فیصد مریض ایسے ہیں جن کا بلڈ پریشر دوا لینے کے باوجود قابو میں نہیں رہتا۔
ان خیالات کا اظہار ماہرین نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں کیا۔سندھ انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکیولر ڈیزیزز کے سربراہ ڈاکٹر جاوید اکبر سیال کا کہنا تھا کہ اس وقت دنیا میں سب سے مہلک امراض دل کے ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ بلڈ پریشر ہے ، اکثریت کو یہ علم ہی نہیں کہ بلڈ پریشر ایک خاموش قاتل ہے ، یہی وجہ ہے کہ پڑھے لکھے لوگ بھی دوا نہیں لیتے ۔ ان کا کہنا تھا کہ بڑی عمر کے افراد میں 40 فیصد سے زیادہ پاکستانی بلڈ پریشر کا شکار ہیں، عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ بلڈ پریشر کی بیماری میں اضافہ ہوتا جاتا ہے اور پیچیدگیاں شروع ہونا شروع ہوجاتی ہیں ۔ڈاکٹر جاوید اکبر سیال نے کہا کہ گاؤں دیہات میں 50 فیصد سے زیادہ لوگوں کو علم ہی نہیں کہ انہیں بلڈ پریشر کا مرض ہے ۔ الخدمت فانڈیشن سندھ کے صدر ڈاکٹر تبسم جعفری کا کہنا تھا کہ ہمارے تین موبائل یونٹس سندھ کے اضلاع میں جاکر اسکریننگ کی سہولت مہیا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں بیماریوں اور ان سے بچا کے متعلق آگہی دینا ہوگی، اپنے طرز زندگی کو درست کرنا ہوگا، گھر کی دہلیز پر لوگوں کو صحت کی سہولیات پہنچانا ضروری ہے ۔