سال ختم ہونیوالا ،کینال روڈ ییلولائن منصونہ فائلوں تک محدود
ٹریک بنا، نہ الیکٹرک ٹرام سسٹم متعارف ہو سکا،فنڈز کی کمی، پالیسی تضاد اور تاخیر سے منصوبے کامستقبل مخدوش منصوبے کی مجموعی تخمینہ لاگت 80 ارب بتائی گئی، مگر مالی سال کے بجٹ میں صرف 10 ارب روپے مختص کیے گئے
لاہور (شیخ زین العابدین)سال 2025 اختتام کے قریب ہے ، مگر لاہور کی کینال روڈ پر ییلو لائن منصوبہ اب تک فائلوں سے باہر نہ آ سکا۔پنجاب حکومت کے اعلان کے باوجود نہ ٹریک بنا، نہ الیکٹرک ٹرام سسٹم متعارف ہو سکا۔فنڈز کی کمی، پالیسی تضاد اور تاخیر نے منصوبے کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے کنال روڈ پر جدید شہری ٹرانسپورٹ کے لیے ییلو لائن منصوبہ شروع کرنے کا اعلان تو کیا، مگر سال بھر گزرنے کے باوجود عملی پیشرفت نہ ہو سکی۔2025 میں نہ ٹریک سسٹم پر کام شروع ہوا اور نہ ہی الیکٹرک ٹرام ماڈل زمین پر آ سکا۔ذرائع کے مطابق منصوبے کے لیے دو ماڈلز زیر غور رہے ، ایک روایتی ٹریک جبکہ دوسرا الیکٹرک ٹرام، تاہم دونوں میں سے کسی ایک پر حتمی فیصلہ نہ ہو سکا،الیکٹرک ٹرام کو چینی کمپنی نورنکو کے تعاون سے لانے کی تجویز بھی مشاورت اور فائل ورک تک محدود رہی۔ییلو لائن منصوبے کی مجموعی تخمینہ لاگت 80 ارب روپے بتائی گئی، مگر مالی سال کے بجٹ میں صرف 10 ارب روپے مختص کیے گئے ۔تخمینہ لاگت اور مختص رقم کے درمیان واضح فرق نے منصوبے کو آغاز سے قبل ہی مالی دباؤ میں ڈال دیا۔