واٹرکارپوریشن کی لائنیں میعاد پوری کرچکیں،سی اواو
کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے چیف آپریٹنگ آفیسر (سی او او ) اسد اللہ خان نے کہا ہے کہ کراچی میں 55 فیصد پانی کی کمی ہے جبکہ پپمنگ اسٹیشنز پر اچانک فالٹ آجانے کی وجہ سے 45فیصد پانی کی سپلائی شدید متاثر ہوجاتی ہے ۔
اپنے دفتر میں دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کراچی میں پانی کی لائنیں بہت پرانی ہوچکی ہیں واٹر کارپوریشن کے سائفن 19 اور 20 ہیں سائفن 19 کی ایک لائن 1956 اور دوسری لائن 1971 میں ڈالی گئی تھی ان لائنوں کا متعین لائف ٹائم مکمل ہوچکا ہے ۔ میئر کراچی وچیئرمین واٹر کارپوریشن مرتضیٰ وہاب صدیقی نے ہدایت جاری کردی ہے کہ عالمی بینک کی مدد سے جاری پروجیکٹس میں سائفن 19 اور سائفن 20 کو شامل کیا جائے ان پرانی لائنوں کو ترجیح بنیادوں پر تبدیل کیا جائے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہر میں پانی مافیا کے خلاف واٹر کارپوریشن اور پاکستان رینجرز سندھ مشترکہ طور پر گرینڈ آپریشن کررہا ہے۔ نومبر 2023 سے مئی 2025 تک آپریشن کے دوران 840 غیر قانونی ہائیڈرنٹس کو مسمار کیا گیا ہے 340 پانی چوروں کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی گئی ہیں ۔ حکومت سندھ اور میئر پانی کے مسائل حل کررہے ہیں۔