ٹھارو شاہ سیپکو آفس پر ایف آئی اے نواب شاہ کی ٹیم کا چھاپہ
محراب پور (نمائندہ دنیا)محراب پور اور گردونواح میں سیپکو کرپشن کے خلاف ایف آئی اے نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ٹھارو شاہ آفس پر چھاپہ مارا اور کمپیوٹر آپریٹر کو گرفتار کر لیا۔ سیاسی، سماجی اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے کرپشن میں ملوث دیگر اہلکاروں کے خلاف بھی سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے نواب شاہ کی ایک خصوصی ٹیم نے کرپشن کے مقدمے میں عدالتی حکم پر کارروائی کرتے ہوئے سیپکو آفس ٹھارو شاہ پر چھاپہ مارا، جہاں سے کمپیوٹر آپریٹر راجا حسنین خانزادہ کو حراست میں لے لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق یہ گرفتاری سیپکو میں جاری بدعنوانی کی تحقیقات کے سلسلے میں عمل میں لائی گئی۔عوامی سطح پر یہ مطالبہ زور پکڑ گیا ہے کہ سیپکو محراب پور آفس میں بھی اسی طرح کا سخت ایکشن لیا جائے ، کیونکہ وہاں کرپشن کا دائرہ نہایت وسیع ہو چکا ہے ۔ سیاسی، سماجی اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے سیپکو کے ایس ڈی او، لائن سپریٹنڈنٹ، لائن مین، میٹر ریڈرز اور نجی لائن مینوں سمیت درجنوں افراد پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے کنڈا کنیکشنز اور ایئرکنڈیشنر کے ذریعے لاکھوں یونٹس کا نقصان پہنچایا۔ان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے کرپشن سے لاکھوں کی جائیدادیں، مہنگی کاریں اور دیگر قیمتی اثاثے بنائے ہیں۔ جن افراد کے نام سامنے آئے ہیں ان میں ریاض راجپر، گلو نوناری، نوید قریشی، خالد وٹو، وکی بھائی، نعیم مغل، شکیل احمد، عمران راجپوت، ظہیر شاہ، ساجد، تنویر نوناری سمیت دیگر شامل ہیں۔