تمام خطرناک عمارتوں کا سروے کروایا جائے ،سعید غنی
کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ تمام خطرناک عمارتوں کا سروے کروایا جائے کیونکہ یہ شکایات مل رہی ہیں کہ کچھ عمارتوں کو غلط خطرناک قرار دیا گیا ہے ۔
کراچی سمیت صوبے بھر میں تمام مخدوش عمارتوں کے سروے کے لئے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں کمیٹیاں موجود ہیں ان کمیٹیوں میں ایسوسی ایشن آف بلڈرز، پاکستان انجینئرنگ کونسل اور پاکستان کونسل آف آرکیٹیکٹ اینڈ ٹائون پلانرز کا ایک ایک رکن شامل کیا جائے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز صوبے بھر میں مخدوش اور خطرناک قرار دی گئی عمارتوں کے حوالے بنائی گئی کمیٹی کے پہلے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری لوکل گورنمنٹ سندھ وسیم شمشاد، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، کمشنر کراچی سید حسن نقوی، ڈی جی ایس بی سی اے شاہ میر بھٹواور دیگر موجود تھے ۔اجلاس میں کمشنر کراچی نے اپنی رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت تک 59 انتہائی مخدوش قرار دی گئی عمارتوں میں سے 29 عمارتوں کو خالی کرالیا گیا ہے اور ان کے رہائشیوں کا ڈیٹا بھی مرتب کرلیا گیا ہے جبکہ باقی مانندہ عمارتوں کو بھی جلد خالی کروایا جارہا ہے تاکہ خدانخواستہ کوئی بڑا سانحہ رونما نہ ہو۔ سعید غنی نے کہا کہ پہلے مرحلہ میں متاثرہ بغدادی لیاری کی عمارت کے متاثرین اور جو 29 عمارتیں اب تک خالی کروائی گئی ہیں ان کے مکینوں کو 3 ماہ کا کرایہ سندھ حکومت ادا کرے گی۔