اسلامی نظامِ عدل کے نفاذ سے ہی پاکستان کی بقاء ممکن،شجاع شیخ
حیدرآباد (نمائندہ دنیا )امیر تنظیم اسلامی شجاع الدین شیخ نے کہا ہے کہ امتِ مسلمہ کا اتحاد وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے ۔
پاکستان کی بقاء، سالمیت اور قومی مسائل کا حل صرف اور صرف ملک میں اسلام کے عدلِ اجتماعی پر مبنی نظام کے نفاذ سے ہی ممکن ہے ۔ جاری بیان میں اُنہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل، امریکہ اور بھارت پر مشتمل ’’ابلیسی اتحادِ ثلاثہ‘‘ مشرقِ وسطیٰ میں تباہی مچانے کے بعد اب پاکستان کے دروازے پر آ چکا ہے ۔غزہ، لبنان، شام، ایران اور یمن جیسے ممالک کو انسانی المیے کا شکار بنانے کے بعد ابراہم اکارڈز کے ذریعے مسلم دنیا کو تقسیم اور گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔شجاع الدین شیخ نے خبردار کیا کہ ابراہم اکارڈز میں شمولیت کا مطلب صہیونی ناجائز ریاست اسرائیل کو تسلیم کرنا ہوگا، جو نہ صرف دینی اعتبار سے ناقابل قبول ہے بلکہ یہ بانیانِ پاکستان کے اس مؤقف کے بھی خلاف ہے ، جس کے تحت ریاستِ پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کی واضح پالیسی اختیار کی تھی۔انہوں نے کہا کہ اس وقت امت کو وقتی مفادات اور مسلکی اختلافات سے بالاتر ہو کر ایک اُمتِ واحدہ کے طور پر دشمن کے خلاف صف آرا ہونا ہوگا، ورنہ صہیونی منصوبے \\\"گریٹر اسرائیل\\\" کی راہ میں رکاوٹ بننے والا کوئی نہ بچے گا۔شجاع الدین شیخ نے پاکستان کو امتِ مسلمہ کی واحد ایٹمی طاقت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسے وحدتِ امت کے قیام کے لیے قائدانہ کردار ادا کرنا ہوگا۔ لیکن یہ کردار تب ہی ممکن ہے جب پاکستان امریکہ کی غلامی اور سود پر مبنی سرمایہ دارانہ نظام کو ترک کرے اور بانیانِ پاکستان کے نظریہ یعنی نظریہ اسلام کی طرف واپس لوٹے۔