عدالت نے کے ایم سی سے پارکس ٹھیکے پر دینے کی تفصیلات طلب کرلی
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ میں کے ایم سی کی جانب سے پبلک پارکس نجی افراد اور اداروں کو دینے کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے دوران عدالت نے ڈی جی پارکس کے ایم سی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
اپوزیشن لیڈر سٹی کونسل سیف الدین اور مختلف ٹی ایم سی چیئرمینز کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کے دوران کے ایم سی کے وکیل سید حسن عابدی نے موقف اپنایا کہ انہیں درخواست کی کاپی موصول نہیں ہوئی، اس لیے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت دی جائے ۔ عدالت نے حکم دیا کہ بتایا جائے اب تک کتنے پارکس ٹھیکے پر دیے گئے ہیں اور کیا یہ معاہدے سپرا قوانین کے مطابق طے پائے ؟ عدالت نے کے ایم سی، کے ڈی اے ، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پالیسی بورڈ سمیت دیگر فریقین سے 26 اگست تک تفصیلی جواب طلب کرلیا۔ وکیل درخواست گزار محمد واوڈا نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پارکس نیلامی کے بجائے من پسند افراد کو دیے گئے ، ڈی جی پارکس نے بھی اعتراف کیا کہ پارکس پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر الاٹ کیے گئے ۔ وکیل نے مزید کہا کہ کلفٹن کا ایک پارک محض چالیس ہزار روپے ماہانہ کرایہ پر نجی کمپنی کو دیا گیا جو عوامی وسائل کے ساتھ مذاق ہے ۔