سندھ میں پولیو باعث شرمندگی ، والدین بچوں کو لازمی قطرے پلائیں : وزیر اعلیٰ

 سندھ میں پولیو باعث شرمندگی ، والدین بچوں کو لازمی قطرے پلائیں : وزیر اعلیٰ

ویکسین اور قطروں کے سوا پولیو سے بچاؤ کا کوئی اور طریقہ نہیں،میڈیا مرض کے خاتمے میں موثر کردار ادا کر سکتا ہے مراد علی شاہ اور وزیرصحت عذرا پیچوہو نے انسداد پولیو مہم کا افتتاح کردیا،ایک کروڑ 6لاکھ بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ میں قومی انسدادِ پولیو مہم کا باقاعدہ افتتاح وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کر دیا۔ افتتاحی تقریب میں وزیر اعلیٰ سندھ اور صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچو نے سی ایم ایس اسکول میں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے ۔اس موقع پر سربراہ ای پی آئی ڈاکٹر راج کمار، روٹری انٹرنیشنل کے سربراہ ڈاکٹر عزیز میمن سمیت دیگر حکام بھی موجود تھے ۔ سات روزہ انسدادِ پولیو مہم 15 دسمبر سے 21 دسمبر تک جاری رہے گی۔محکمہ صحت کے مطابق مہم کے دوران سندھ بھر میں پانچ سال سے کم عمر ایک کروڑ 6 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔ مہم میں 80 ہزار سے زائد فرنٹ لائن ورکرز حصہ لیں گے ، جن کی سیکیورٹی کے لیے 21 ہزار سے زائد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔حکام کے مطابق رواں سال سندھ میں پولیو کے 9 کیسز رپورٹ ہوئے ، جبکہ صوبے میں پولیو کا آخری کیس اگست میں ضلع بدین سے سامنے آیا تھا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ دنیا میں اب صرف دو ممالک، پاکستان اور افغانستان ایسے ہیں جہاں پولیو وائرس اب بھی موجود ہے ، جو بچوں کے مستقبل کو شدید متاثر کرتا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال ملک بھر میں 30 بچے پولیو کا شکار ہوئے ، جن میں سے 9 کا تعلق سندھ سے ہے ، جو ہمارے لیے شرمندگی کا باعث ہے ۔وزیر اعلیٰ سندھ نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے ہر پانچ سال سے کم عمر بچے کو پولیو ویکسین کے دو قطرے لازمی پلوائیں، کیونکہ پولیو سے بچاؤ کا اس کے سوا کوئی اور طریقہ موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی لیے ہر ماہ انسدادِ پولیو مہم چلائی جاتی ہے ۔سید مراد علی شاہ نے میڈیا کے کردار پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے گزشتہ پولیو مہم کے دوران میڈیا سے اپیل کی تھی کہ پولیو مہم کو اپنی ہیڈ لائنز میں نمایاں جگہ دی جائے ، تاہم افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اس پر سنجیدگی سے عمل نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا مالکان کی ترجیحات کچھ اور نظر آتی ہیں، جبکہ بچوں کا مستقبل سب سے اہم ہونا چاہیے ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میڈیا پولیو کے خاتمے میں ایک موثر اور فیصلہ کن کردار ادا کر سکتا ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں