شاہراہوں کی نگرانی کے لئے خود مختار ٹیمیں تشکیل

شاہراہوں کی نگرانی کے لئے خود مختار ٹیمیں تشکیل

چھوٹے اور درمیانے درجے کی مرمتی شکایات کی نشاندہی اور24گھنٹوں کے اندرحل ان کی ذمہ داری،بصورت دیگرمحکمہ انجینئرنگ کیخلاف سخت کارروائی ہوگی،میئراجلاس میں ناتھا خان اور جہانگیر روڈ کی اسکیمیں تیزی سے مکمل کرنے کی ہدایت،مرتضیٰ وہاب کاباغ ابن قاسم کلفٹن میں قائم 150مکعب میٹر بایوگیس پلانٹ کابھی دورہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی صدارت میں صدر دفتر بلدیہ عظمیٰ کراچی میں محکمہ انجینئرنگ کا اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہواجس میں شہر بھر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران میئر نے شہر کی مرکزی شاہراہوں کی نگرانی کیلئے فوری طور پر خود مختار ویجیلنس ٹیمیں تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ ان ٹیموں کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ چھوٹے اور درمیانے درجے کی مرمتی شکایات کی نشاندہی کریں اور انہیں 24 گھنٹوں کے اندر حل کریں۔میئر نے کہا کہ معمولی مرمتی کاموں کیلئے علیحدہ ایمرجنسی ٹینڈرز پہلے ہی جاری کیے جا چکے ہیں اور ان کے لیے بلدیاتی ٹیکسز سے فنڈز مختص ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ جب وسائل اور فنڈز دونوں دستیاب ہیں تو شکایات کے حل میں کسی قسم کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی، ویجیلنس ٹیمیں باقاعدگی سے سڑکوں کا دورہ کریں گی، پیشرفت رپورٹ مرتب کریں گی اور عوامی شکایت یا اطلاع کا انتظار کیے بغیر براہِ راست اعلیٰ حکام کو آگاہ کریں گی۔میئر نے کہا کہ سڑکوں سے متعلق معمولی مسائل کی نشاندہی اور رپورٹنگ شہریوں نہیں بلکہ افسران کی ذمہ داری ہے۔

 

 ، ہر ضلع میں ایک فعال ویجیلنس ٹیم ہونی چاہیے تاکہ مسائل کو 24 گھنٹوں کے اندر حل کیا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ مقررہ وقت کے اندر مسائل حل نہ ہونے یا ہدایات پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں محکمہ انجینئرنگ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔اجلاس میں افسران نے ڈسٹرکٹ سالانہ ترقیاتی پروگرام (اے ڈی پی)، صوبائی اے ڈی پی اور کلک کے تحت جاری منصوبوں کی پیشرفت سے آگاہ کیا۔ سینئر انجینئرنگ افسران نے بتایا کہ کلک فنڈنگ کے تحت جاری میگا منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں اور ان پر 70 فیصد سے زائد کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ ان میں سے متعدد منصوبوں کا افتتاح مارچ سے قبل متوقع ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ صوبائی اے ڈی پی اسکیموں کے لیے دو سہ ماہیوں کے مختص فنڈز تقریباً مکمل طور پر استعمال ہو چکے ہیں ۔ میئر نے ناتھا خان روڈ اور جہانگیر روڈ کی اسکیموں سے متعلق تمام قانونی اور ضابطہ جاتی کارروائیاں تیزی سے مکمل کرنے کی ہدایت کی۔دریں اثنا میئر نے باغِ ابنِ قاسم، کلفٹن میں قائم 150 مکعب میٹر بایوگیس پلانٹ کا دورہ کیا ۔

 

جو سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ ڈسٹرکٹ ساؤتھ کی جانب سے مکمل کیا گیا ہے ۔دورے کے موقع پر متعلقہ افسران بھی موجود تھے ۔میئر نے منصوبے کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے پر ڈسٹرکٹ ساؤتھ کی ٹیم کی مشترکہ کاوشوں اور کارکردگی کو سراہتے ہوئے اسے پائیدار ویسٹ مینجمنٹ اور صاف توانائی کی جانب ایک اہم پیش رفت قرار دیا۔بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ یہ بایوگیس پلانٹ روزانہ تقریباً ڈیڑھ سے دو ٹن نامیاتی کچرا پراسیس کر رہا ہے جس سے 120 سے 150 مکعب میٹر بایوگیس پیدا ہوتی ہے ، اس بایوگیس میں 55 سے 65 فیصد میتھین شامل ہے جو ماہانہ تقریباً 45 سے 55 ایل پی جی سلنڈرز کے برابر توانائی فراہم کرتی ہے ،ایسے منصوبے نہ صرف متبادل توانائی کا ذریعہ ہیں بلکہ ماحولیاتی تحفظ میں بھی نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بایوگیس منصوبے کے ذریعے کچرے کی ترسیل اور لینڈفل سائٹس پر اخراجات میں نمایاں کمی آ رہی ہے جبکہ سالانہ تقریباً 250 سے 300 ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی ممکن ہو رہی ہے ، اس کے ساتھ پارکس اور گرین بیلٹس کیلئے نامیاتی کھاد (بایو سلری) کی فراہمی بھی ممکن بنائی جا رہی ہے جو شہر کو سرسبز بنانے میں مددگار ثابت ہو گی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں