جامعہ اردو کی اسسٹنٹ پروفیسر کی برطرفی کیس میں ماتحت عدالت کافیصلہ کالعدم

جامعہ اردو کی اسسٹنٹ پروفیسر کی برطرفی کیس میں ماتحت عدالت کافیصلہ کالعدم

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی اردو یونیورسٹی کی اسسٹنٹ پروفیسر حمیرہ اکبر کی برطرفی کے خلاف دائر درخواست پر ماتحت عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے درخواست کو دوبارہ بحال کرنے کا حکم دے دیا۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حمیرہ اکبر نے بیرونِ ملک پی ایچ ڈی کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ سے چھٹیوں کی درخواست دی تھی تاہم اس درخواست پر بروقت فیصلہ نہیں کیا گیا۔ وکیل کے مطابق درخواست گزار پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے بعد جب وطن واپس آئیں تو انہیں معلوم ہوا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے غیر حاضری کو بنیاد بنا کر انہیں ملازمت سے برطرف کر دیا ہے ۔یونیورسٹی انتظامیہ کے اس فیصلے کے خلاف درخواست گزار نے سول عدالت سے رجوع کیا تھا تاہم ماتحت عدالت نے یہ کہتے ہوئے دعویٰ واپس کر دیا کہ درخواست گزار کے پاس متبادل فورم دستیاب ہے جو کہ قانون کے مطابق درست نہیں تھا۔ یونیورسٹی کے وکیل نے موقف اپنایا کہ درخواست گزار مقررہ مدت میں پی ایچ ڈی مکمل کرنے میں ناکام رہیں، غیر حاضری پر انضباطی کارروائی کے بعد ملازمت سے برطرف کیا گیا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں