کاٹن ایکسچینج کی تاریخی عمارت سیل کئے جانے پرتاجروں کوتشویش

کاٹن ایکسچینج کی تاریخی عمارت سیل کئے جانے پرتاجروں کوتشویش

کاٹن ٹریڈ، مجموعی اکانومی پرمنفی اثرات مرتب ہورہے ، زبیر موتی والا، ریحان حنیف

کراچی (کامرس رپورٹر)بزنس مین گروپ کے چیئرمین زبیر موتی والا اور کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد ریحان حنیف نے آئی آئی چندریگر روڈ پر واقع کراچی کاٹن ایکسچینج کی تاریخی عمارت کو ہفتے کے روز سیل کیے جانے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسکے نتیجے میں پاکستان کی کاٹن ٹریڈ اور مجموعی کاٹن اکانومی پر نہایت منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وفاقی اداروں کی جانب سے متنازع ملکیت کے دعوؤں پر ایف آئی اے اور ای ٹی پی بی کے مشترکہ آپریشن کے بعد عمارت کو مسلسل سیل رکھنا کاٹن مارکیٹ کے بنیادی نظام کو بری طرح متاثر کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 52 سال میں پہلی بار کراچی کاٹن ایسوسی ایشن روزانہ کے کاٹن اسپاٹ ریٹس جاری کرنے سے قاصر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کے سی اے عمارت کی بندش اور کاٹن اسپاٹ ریٹ کے تعین کے نظام میں رکاوٹ محض ایک انتظامی مسئلہ نہیں بلکہ اسکے اثرات پورے پاکستان کی کاٹن اکانومی پر پڑ رہے ہیں، جو ہزاروں کسانوں، تاجروں، جنرز، ٹیکسٹائل اداروں اور متعلقہ شعبوں کو سہارا دیتی ہے کیونکہ روزانہ اسپاٹ ریٹ کا عدم تعین کریڈٹ فلو، اسٹاک ویلیوایشن اور بین الاقوامی تجارت کو متاثر کر رہا ہے ۔انہوں نے وفاقی و صوبائی حکام سے اپیل کی کہ وہ کے سی اے اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے رابطہ کریں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں