ڈاک میں جعلی اشٹام پیپرسے انکوائری رکوانے کی کوشش

 ڈاک میں جعلی اشٹام پیپرسے انکوائری رکوانے کی کوشش

لاہور(اپنے سٹاف رپورٹر سے)سرکاری ڈاک میں جعلی اشٹام پیپر استعمال کرکے انکوائری رکوانے کی کوشش ناکام۔ محکمہ سکولز ایجوکیشن پنجاب نے انکوائری کا آغاز کردیا۔

سی ای او ایجوکیشن ضلع ننکانہ صاحب کی مبینہ جعلسازی سامنے آگئی، اپنے ہی خلاف مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات رکوانے کے لیے سیکرٹری تعلیم پنجاب اور ڈی پی آئی کو بوگس سٹیمپ پیپر جمع کرادیا۔ تفصیلات کے مطابق سیکرٹری سکول ایجوکیشن پنجاب محمد احسن وحید نے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی ننکانہ احسن فرید کے خلاف اے ڈی پی سکیم کے ایک کروڑ دس لاکھ روپے سمیت دیگر مالی وانتظامی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا حکم دے رکھا ہے ۔ دریں اثنا سی ای او ایجوکیشن ننکانہ احسن فرید نے اپنے کورنگ لیٹر کے ساتھ سیکرٹری سکول ایجوکیشن احسن وحید اور ڈی پی آئی سیکنڈری مشتاق سیال کو ایک سٹیمپ پیپر کی مبہم کاپی ارسال کر دی۔ سی ای او ایجوکیشن ننکانہ نے سیکرٹری و دیگر حکام کو لکھا کہ درخواست گزار نے سٹیمپ پیپر جمع کراتے ہوئے اپنی درخواست واپس لے لی ہے۔ محکمہ سکول ایجوکیشن کے حکام نے جب درخواست گزار شہری میاں فیضان امجد سے رابطہ کیا تو درخواست گزار نے اس واقعہ کی سخت تردید کرتے ہوئے سیکرٹری سکول ایجوکیشن پنجاب و دیگر حکام کو خط لکھ کر اور دفتر پیش ہوکر آگاہ کیا کہ سی ای او ایجوکیشن ننکانہ احسن فرید نے دھوکہ دہی اور جعلسازی سے شہری کے نام پر سٹیمپ پیپر نکلوایا۔سی ای او ایجوکیشن اتھارٹی احسن فرید کا کہنا ہے کہ اشٹام پیپر فیضان کے شناختی کارڈ سے نکلا ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں