شہر کی فضائی آلودگی خطرناک حد سے بھی تجاوز

شہر کی فضائی آلودگی خطرناک حد سے بھی تجاوز

لاہور(سہیل احمد قیصر)سموگ نے پھر لاہور کی فضاؤں میں ڈیرے ڈال لئے۔ شہر کا اوسط ائیرکوالٹی انڈیکس 4 سو کی خطرناک سطح سے بھی تجاوز کرگیا۔ لاہور ایک مرتبہ پھر دنیا کا آلودہ ترین شہر بن گیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کی شاہراہوں پر رواں دواں ستر لاکھ کے قریب گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں ، درختوں کی بے دریغ کٹائی اورپبلک ٹرانسپورٹ کی کمی جیسے عوامل سموگ کے سب سے بڑے مدد گار بن گئے ہیں جن کے باعث ملک کے دوسرے بڑے شہر لاہور میں سموگ کا عفریت پھر بے قابو ہونے لگا ہے ۔گزشتہ روز شہر کا اوسط ائیر کوالٹی انڈیکس 413 کی خطرناک سطح پر جا پہنچا جس کے باعث لاہور ایک مرتبہ پھر دنیا کا آلودہ ترین شہر بن گیا۔ کینٹ میں سب سے زیادہ 515 ائیرکوالٹی انڈیکس ریکارڈ کیا گیا۔ بیدیاں روڈ 434،گلبرگ کے علاقوں میں 431 ،ڈی ایچ اے میں 430، مال روڈ پر 382 ،قذافی سٹیڈیم کے ارد گرداور فیروز روڈ پر ایئر کوالٹی انڈیکس 355 ریکارڈ کیا گیا۔ صورت حال کے پیش نظرطبی ماہرین کی طرف سے شہریوں کو ماسک استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ اِ س حوالے سے روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے محکمہ تحفظ ماحولیات کے ڈائریکٹر نسیم الرحمن کا کہنا تھا محکمہ کی طرف سے صورت پر مکمل نظر رکھی جارہی ہے ،تاہم بعض اوقات کچھ موسمیاتی عوامل کی بنا پر سموگ کی شدت میں اضافہ ہوجاتا ہے ۔ اُن کا کہنا تھا کہ اِس مرتبہ کم بارشوں کے باعث بھی یہ صورت حال بار بار پیدا ہورہی ہے ۔ دوسری طرف ماہر ماحولیات ساجد رشید کا روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا سموگ کی شدت میں کمی کے لئے صرف قلیل المدتی اقدامات پر انحصار کیا جارہا ہے جبکہ نئے درخت لگانے ، پبلک ٹرانسپورٹ میں اضافے جیسے طویل المدتی اقدامات سے مکمل طور پر صرف نظر کیا جارہا ہے ۔ اُن کا کہنا تھا کہ طویل المدتی اقدامات کے بغیر صورت حال میں بہتری کی اُمید نہیں رکھی جاسکتی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں