شہر کے ادھورے منصوبے نئی پنجاب حکومت کیلئے امتحان

شہر کے ادھورے منصوبے نئی پنجاب حکومت کیلئے امتحان

لاہور(شیخ زین العابدین)پنجاب میں مریم نواز کی متوقع حکومت کو ترقیاتی کاموں کی مد میں کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔ 2013 سے 2018 تک وزیراعلیٰ شہباز شریف کے دور کے بعض منصوبے اب تک مکمل نہیں ہوئے۔

بزدار اور پرویز الٰہی کے دور میں شروع ہونے والے منصوبوں کو مکمل کرنا بھی نئی حکومت کے لئے چیلنج ہوگا۔تفصیل کے مطابق پنجاب میں اس وقت حکومت سازی کیلئے جوڑ توڑ اور حکومت سازی کا عمل جاری ہے تاہم پنجاب میں مسلم لیگ ن کی متوقع حکومت بننے کے بعد کی حکمت عملی بھی مرتب کی جارہی ہے لیکن مریم نواز کی متوقع حکومت کو ترقیاتی کاموں کی مد میں کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔تاہم نامزد وزیر اعلیٰ مریم نواز نے شہر کے ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات مانگ لی ہیں۔ نگران دور اقتدار کے بھی بعض منصوبے ادھورے اور سنگ بنیاد رکھنے کے بعد پیشرفت کے منتظر ہیں۔ اگرچہ کہ محسن نقوی کی حکومت نے اپنے ایک سالہ دور اقتدار میں شہباز شریف حکومت کے زیر تعمیر 4 سپورٹس کمپلیکس کو مکمل کیا لیکن مریم نواز کی حکومت کو اپنے اقتدار میں مزید زیر تعمیر پانچ سپورٹس کمپلیکس کو مکمل کرنا ہوگا۔ ایلی ویٹیڈ ایکسپریس وے منصوبہ 2014 میں شروع کیا گیا لیکن تعمیر نہ ہوا۔ بند روڈ ایکسیس کنٹرول کوریڈور اور ملحقہ سڑکوں کی تعمیر کا کام بھی مریم نواز کی حکومت کو ملے گا۔ لاہور کی تین سو کلو میٹر سڑکوں کی مرمت کا کام بھی کرانا ہوگا۔نئی پنجاب حکومت کو ماضی کے منصوبوں کی تکمیل اور مستقبل کے نئے پراجیکٹس کو شروع کرنے کیلئے جامع حکمت عملی اپنانا ہوگی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں