ڈیزل مہنگا: میٹرو بسیں چلانے کیلئے ساڑھے 3 ارب کا اضافی بوجھ

ڈیزل مہنگا: میٹرو بسیں چلانے کیلئے ساڑھے 3 ارب کا اضافی بوجھ

لاہور (شیخ زین العابدین) ڈیزل کے نرخوں میں اضافے سے حکومتی خزانے پر مزید بوجھ پڑے گا۔پنجاب کے پانچ ماس ٹرانزٹ سسٹم چلانے کے لئے ایندھن کی مد میں اربوں روپے اخراجات زیادہ ہونگے۔

ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کی زائد اخراجات سے متعلق رپورٹ روزنامہ دنیا نے حاصل کر لی۔ تفصیل کے مطابق نئے مالی سال کے پہلے روز ہی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔ڈیزل کے نرخوں میں اضافے سے حکومتی خزانے پر مزید بوجھ پڑے گا۔ گزشتہ ماہ دو مرتبہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد میٹرو بس کی سبسڈی بڑھانے کے امکانات معدوم ہوگئے تھے مگر اب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے نے دوبارہ سرکاری خزانے پر بوجھ ڈال دیا۔ پنجاب کے پانچ ماس ٹرانزٹ سسٹم چلانے کے لئے فیول کی مد میں اربوں روپے اخراجات زیادہ ہونگے ۔ رپورٹ کے مطابق لاہور فیڈر روٹس کا ٹھیکہ 2017 میں فی لٹر ڈیزل 82 روپے کے مطابق دیا گیا۔گزشتہ 6 سال میں لاہور فیڈر روٹس کنٹریکٹ کے ڈیزل نرخ میں 237 فیصد اضافہ ہوا۔ نئے نرخ کے مطابق میٹرو بسیں چلانے کے لئے سالانہ 65 کروڑ 70 لاکھ روپے خزانے پر بوجھ پڑے گا۔کنٹریکٹ کے مطابق تمام بسوں کے ٹھیکہ کا دورانیہ پورا کرنے کے لئے خزانے پر 3 ارب 54 کروڑ 10 لاکھ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔میٹرو بس لاہور ،ملتان ،راولپنڈی اور اسلام آباد کے اخراجات میں اضافہ ہوگا۔ پاکستان میٹرو بس کے لئے کنٹریکٹر کو 87 روپے فی لٹر ڈیزل کے ساتھ 2015 میں معاہدہ کیا۔ جولائی 2024 میں پاکستان میٹرو بس کے لئے ڈیزل کا اضافہ 217 فیصد ہوا۔ ملتان فیڈر روٹس پر کنٹریکٹر کو 2016 میں 72.52 روپے فی لٹر ڈیزل کے مطابق ٹھیکہ دیا گیا۔ملتان فیڈر روٹس کی کنٹریکٹر کمپنی کے لئے اب تک ڈیزل کے ریٹ میں 281 فیصد اضافہ ہوا۔ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے تجاویز پنجاب حکومت کو ارسال کر دیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں