طلبہ کے لئے مفت سہولت، فنڈز پر دو محکموں میں تنازع
لاہور(شیخ زین العابدین)میٹرو اورنج لائن ٹرین میں طلبا ،معذور افراد اور سینئر سٹیزن کو مفت سفری سہولیات کی فراہمی پر محکمہ ٹرانسپورٹ اور محکمہ خزانہ آمنے سامنے آگئے۔
دستاویزی جنگ میں محکمہ خزانہ نے کہا کہ جب سے ماس ٹرانزٹ اتھارٹی بنی ہر کام کے لیے حکومتی خزانے کی طرف دیکھا جاتا ہے جس پر محکمہ ٹرانسپورٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ مفت سفری سہولت کی فراہمی کا منصوبہ ہم نے نہیں حکومت نے بنایا۔یہ پنجاب حکومت کا اقدام ہے ،اسی لیے فنڈز کی فراہمی بھی سرکاری خزانے سے ہوگی۔ پوری دنیا میں ٹرانسپورٹ سسٹم اپنے نان فیئر ریونیو بڑھا کر سبسڈی مانگنے کے بجائے خود فنڈز فراہم کرتا ہے ۔سردیوں کی چھٹیوں تک مفری سفری سہولت کی فراہمی کے اخراجات دیے جا رہے ہیں، بعد ازاں اس اقدام کے لیے خود فنڈز فراہمی کا پلان جمع کرائیں۔محکمہ ٹرانسپورٹ نے جواب دیا کہ ہم نان فیئر ریونیو کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، جلد ریونیو بھی بنانا شروع کر دیں گے ۔مفت سفری سہولت کا آغاز نگران دور میں 30 مارچ 2023 کو شروع کیا گیا، اب تک تین فیز مکمل جبکہ چوتھا فیز جاری ہے جو کہ دسمبر میں اختتام پذیر ہوگا۔ تین فیز میں اب تک 46 لاکھ 21 ہزار 105 طلبا مفت سفری سہولت حاصل کر چکے ہیں، اورنج اور میٹرو بس پر مفت سفری سہولت دینے پر ماہانہ ایک کروڑ 66 لاکھ دس ہزار کے اخراجات آتے ہیں۔