منظوری کے باوجود سیوریج کی کوئی سکیم شروع نہ ہوسکی
لاہور(شیخ زین العابدین)محکمہ ہاؤسنگ کی منظوری کے ڈیڑھ ماہ گزرنے کے باوجود سیوریج انفراسٹرکچر کے منصوبے شروع نہ ہوسکے۔ واسا کی طرف سے ٹینڈرز کی تاریخوں میں بار بار توسیع دی جارہی ہے۔
محکمہ ہاؤسنگ نے واسا کی 27 سکیموں کی منظوری دی تھی۔ تفصیل کے مطابق لاہور کا سیوریج انفراسٹرکچر اپ گریڈ کرنے کے منصوبوں کو رواں مالی سال کے بجٹ میں شامل کیا گیا جس کیلئے محکمہ ہاؤسنگ نے واسا کو 27 سکیمیں شروع کرنے کی ایڈمنسٹریٹو اپروول جاری کی۔ ایڈمن اپروول میں تمام منصوبے نومبر 2026 تک مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن دے دی گئی لیکن بروقت منصوبے شروع نہ ہونے سے محکمہ ہاؤسنگ کی ڈیڈ لائن متاثر ہونے کا اندیشہ ہے ۔پنجاب حکومت نے واسا کو نئی مشینری خریدنے کی اجازت بھی دی۔ گنج بخش ٹاؤن 29 کروڑ، راوی ٹاؤن کیلئے 39 کروڑ روپے کی مشینری خریدنے کا پراسیس التوا کا شکار ہے ،شالیمار ٹاؤن 29 کروڑ، عزیز بھٹی واہگہ ٹاؤن 29 کروڑ 78 لاکھ ،گلبرگ ٹاؤن 20 کروڑ 88 لاکھ ،اقبال ٹاؤن کیلئے 29 کروڑ 96 لاکھ روپے کی ایڈمن اپروول جاری کی گئی۔ گلبرگ ٹاؤن اور اقبال ٹاؤن کے لئے مشینری کا تاحال صرف ٹینڈر جاری ہوسکا۔ کلیار روڈ گلشن راوی کی سیوریج لائن تبدیل کرنے کیلئے 27 کروڑ 60 لاکھ روپے کے فنڈز کی منظوری دی گئی لیکن سنگ بنیاد بھی نہ رکھا جاسکا۔لیاقت چوک سے سید پور، ملک چوک سے وحدت کالونی، بوستان کالونی لفٹ سٹیشن کی سیوریج لائن تبدیلی کا عمل بھی التوا کا شکار ہے۔