لیسکو کے کرپٹ افسروں کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش

لیسکو کے کرپٹ افسروں کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش

لاہور(اپنے کامرس رپورٹر سے)لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی میں ملازمین کے ساتھ افسروں کا بھی کرپشن میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ لیسکو اور ایف آئی اے میں اعلیٰ عہدوں پر فائز متعدد افسروں کو کرپٹ قرار دے دیا گیا۔

آئی بی نے افسروں کی کرپشن پرمبنی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کر دی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وزارت داخلہ کو کرپٹ افسروں کیخلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کردی، رپورٹ میں لیسکو کے ساتھ ایف آئی اے کے افسروں کے گٹھ جوڑ کا انکشاف کیا گیا۔ ایف آئی اے لاہور کے 14 آفیسرز اور آفیشلز کے نام بھی لسٹ میں شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو کرپٹ افسروں کی مانیٹرنگ کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔ایڈیشنل سیکرٹری پاور اور ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ تحقیقاتی کمیٹی کے ممبر ہونگے۔ رپورٹ میں لیسکو کے گریڈ 18،19،20 اور 21 کے افسروں پر کرپشن الزامات عائد کئے گئے، افسروں کی کرپشن کی تمام تفصیلات درج کی گئیں۔ رپورٹ کے مطابق لیسکو میں بجلی چوری، اوور بلنگ، نیو کنکشنز میں کرپشن کی بھرمار ہے، شعبہ مٹیرل مینجمنٹ میں مٹیریل کی خریداری میں بھاری خورد برد کی گئی، لیسکو کے جی ایم، چیف انجینئرز،کمرشل آفیسرز، سپرنٹنڈنگ انجینئرز، ایگزیکٹو انجینئرز سمیت 124 سے زائد افسروں کو کرپٹ قرار دیا گیا۔ ایف آئی اے کے افسر لیسکو افسروں سے مبینہ ملی بھگت کرکے کک بیکس وصول کرتے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں