وفاق المدارس الاسلامیہ الرضویہ کی مجلس عاملہ کا اجلاس

 وفاق المدارس الاسلامیہ الرضویہ کی مجلس عاملہ کا اجلاس

لاہور(ایجوکیشن رپورٹر) وفاق المدارس الاسلامیہ الرضویہ پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس چیئر مین امتحانی بورڈ ڈاکٹر مفتی محمد کریم خان کی زیر صدارت جامعہ علمیہ میں ہوا۔

 اجلاس میں سوسائٹیزایکٹ (1860) میں ترامیم کا بغور جائزہ لیا گیا اور اراکین نے مدارس کی سوسائٹیز ایکٹ کے ذریعہ رجسٹریشن کے عمل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور اسے یکساں قومی نصاب ِ تعلیم کے منافی اور انگریز غلامی کے مترادف قرار دیا جبکہ وفاقی وزارتِ تعلیم کے ساتھ رجسٹریشن کے عمل کو آسان اور مؤثر قرار دیا ۔ مرکزی مجلس عاملہ نے ترامیم کو مسترد کرتے ہوئے حکومت سے انہیں واپس لینے کا مطالبہ کیا اور ساتھ ساتھ یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ وزارتِ تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کے ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے مذہبی تعلیم کو آئینی تحفظ فراہم کیا جائے ،اراکین عاملہ نے کہا وفاق المدارس الاسلامیہ کے ساتھ 4000سے زائد مدارس ملحق ہیں ،جوکہ وزارتِ تعلیم سے رجسٹریشن کر ا چکے ہیں اور اس وقت 3 لاکھ سے زائد طلبہ و طالبات ان مدارس میں زیر تعلیم ہیں، جن کے مستقبل کو مدّنظر رکھا جانا ضروری ہے ۔ ڈاکٹر مفتی محمد کریم خان نے کہا مولانا فضل الرحمان نے رات کے اندھیرے میں سوسائٹیز ایکٹ(1860) میں ترامیم کروا کر مدارس دشمنی کا ثبوت دیا ۔ قائم مقام مرکزی صدر ڈاکٹر شمس الرحمٰن شمس نے کہا مدارس فیکٹریاں یا کمپنیاں نہیں جنہیں وزارتِ کامرس اینڈ انڈسٹریز کے تحت رجسٹرڈ کر ایا جائے ،بلکہ مدارس تعلیمی ادارے ہیں، انہیں وزارتِ تعلیم کے ساتھ ہی رجسٹرڈ ہونا چاہیے ۔اجلاس میں نائب ناظم اعلیٰ مفتی گلزار احمد نعیمی،ڈاکٹر محمد حسیب قادری(ناظم الحاق) مفتی احمدسعید طفیل(صدر شمالی پنجاب)صاحبزادہ ریاض احمد اویسی(صدر جنوبی پنجاب)مولانا عطا الرحمان چشتی (صدر خیبرپختو نخوا ) اور دیگر نے بھی شرکت کی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں