76 واٹر فلٹریشن پلانٹس کا منصوبہ لٹک گیا

76 واٹر فلٹریشن پلانٹس کا منصوبہ لٹک گیا

ملتان (کورٹ رپورٹر)پنجاب آب پاک اتھارٹی کی جانب سے ملتان ڈویژن میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے دعوے دھرے رہ گئے۔

 درجنوں واٹر فلٹریشن پلانٹس کو چالو نہ کیا جا سکا ،مضر صحت پانی پینے سے شہری بیماریوں کی زد میں آگئے ،گزشتہ سال مارچ میں پنجاب آب پاک اتھارٹی انتظامیہ نے ملتان ڈویژن میں عالمی معیار کے 76 پلانٹس تیار کرنے کا دعویٰ کیا تھا ۔ تفصیلات کے مطابق ملتان ، شجاع آباد ، لودھراں ، خانیوال اور وہاڑی سمیت ملتان ڈویژن کے دیگر علاقوں میں زیر زمیں پانی میں آرسینک کی مقدار انتہائی خطر ناک حد تک پہنچ چکی ہے ، شہر اولیا میں تو آرسینک کی مقدار 60 فیصد سے بھی تجاوز کر گئی ہے ، 2021 میں سابق گورنر پنجاب محمد سرور چودھری کی ہدایت پر صوبہ کے دیگر حصوں کی طرح ملتان ڈویژن میں بھی 76 پلانٹس تیار کئے جانے تھے تاہم گورنر پنجاب کی تبدیلی اور پنجاب آب پاک اتھارٹی کی مبینہ عدم دلچسپی ان پلانٹس کی تیاری کی راہ میں رکاوٹ بن چکی ہے ،جس سے شہری آلودہ پانی پی کر اپنی صحت کو داؤ پر لگانے پر مجبور ہیں ۔معلوم ہوا ہے کہ میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے زیر کنٹرول 29 واٹر فلٹریشن پلانٹس کی بحالی بھی التوا کا شکار ہے ، چار کروڑ روپے کے خطیر فنڈز مختص کرنے اور پنجاب آب پاک اتھارٹی کی جانب سے ٹینڈر کئے جانے کے باوجود شہری پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں ۔شہریوں نے پینے کے صاف پانی کے منصوبوں کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ان کی صحت مزید متاثر نہ ہو اور ہیپاٹائٹس سمیت دیگر بیماریوں سے بچا جا سکے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں