کپاس کی پیداوار بڑھانے کیلئے 2 ہزار طلبہ کی خدمات لینے کا فیصلہ ، حکمت عملی تیار

کپاس  کی  پیداوار  بڑھانے   کیلئے 2 ہزار  طلبہ  کی خدمات لینے  کا فیصلہ  ، حکمت  عملی  تیار

ملتان ( سٹاف رپورٹر،خصوصی رپورٹر )کپاس کی پیداوار بڑھانے کیلئے 2ہزار طلبہ کی خدمات لینے کا فیصلہ کرکے حکمت عملی تیار کرلی گئی ،مقررہ ہدف سے 4 لاکھ ایکڑ رقبہ کم کاشت ہونے سے اب مقررہ ہدف پورا کرنے کیلئے پیداوار میں اضافہ کرنا ہوگا۔۔

سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ زرعی یونیورسٹیز کے طلبہ ایک روز کی ٹریننگ کے بعد فیلڈ میں کاشتکاروں کی رہنمائی کریں گے ۔ رواں سال گزشتہ سال کی نسبت کاشت کے حوالے سے ہدف 14 لاکھ ایکڑ رقبہ بڑھایا گیا جس کیلئے مثالی کاشتکار کو 15 لاکھ روپے انعام جبکہ ضلعی انتظامیہ جن میں کمشنر ، ڈپٹی کمشنر ، اے سی اور محکمہ زراعت کے افسران شامل ہیں ایک سال کی سیلری بونس دینے کا بھی اعلان کیا گیا ،پیدوار کو بڑھانے کیلئے مختلف زرعی یونیورسٹیز سے 2000 طلبہ کی خدمات لینے کی حکمت عملی تیار کی گئی ہے جن کو فی کس ماہانہ بیس ہزار روپے بھی دیا جائیگا اس طرح ماہانہ 4کروڑ روپے کے اخراجات آئیں گے فصل پر موسمی تبدیلی کے باعث گلابی سنڈی اور وائٹ فلائی کا حملہ 5 فیصد سے بڑھ گیا ہے جس کو کنٹرول کرنے کیلئے کام کر رہے ہیں اور اسکے ساتھ کاشتکاروں کو وہاڑی میں 8 ایکڑ تک زمین لیز پر دینے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا ہے ، تاہم گزشتہ سال پنجاب میں 36 لاکھ ایکڑ رقبے پر کپاس کاشت کی گئی لیکن رواں سال حکومت نے کپاس کی کاشت کا ہدف 50 لاکھ ایکڑ رقبہ مقرر کیا تاہم ڈیڈ لائن گزرنے کے باوجود 46 لاکھ ایکڑ رقبے پر ہی کپاس کاشت کی جاسکی ہے جس 92 فصد ہد ف پورا ہونے پر 82 لاکھ بیلز کا پیداواری ہدف پورا کرنا بھی مشکل ہو گیا ہے ۔ 

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں