محکمہ ز زکوٰۃ،صوبائی کونسل،36ضلعی،3500لوکل کمیٹیوں کی تشکیل التوا کا شکار
ملتان(شفقت بھٹہ)محکمہ زکوٰۃ و عُشر کی صوبائی زکوٰہ کونسل سمیت 36 ضلعی اور3500 لوکل زکوۃ کمیٹیوں کی تشکیل 8 ماہ سے التوا کا شکار۔۔
، لوکل زکوٰۃ کمیٹیوں پر اساتذہ کو ایڈمنسٹریٹر بنا کر بٹھا دیا گیا جبکہ صوبائی اور ضلعی زکوٰۃ کمیٹیاں محکمہ زکوٰۃ سے تعلق رکھنے والے افسروں ’’ایڈمنسٹریٹروں‘‘ کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ یا درہے کہ تحریک انصاف کی حکومت ختم ہوتے ہی گزشتہ سال 2022ء کے اوائل میں محکمہ زکوۃ و عُشر میں کی جانے والی سیاسی شخصیات کی تعیناتیوں کو ختم کر دیا گیا تھا جس کی تحت صوبائی زکٰوۃ کونسل سمیت ڈسٹرکٹ اور لوکل زکوۃ کمیٹیاں توڑ دی گئی تھیں۔ فیصلے سے تحریک انصاف کے درجنوں سابق ایم پی ایز سمیت سینکڑوں سیاسی شخصیات متاثر ہوئیں۔ اس فیصلے کے باعث صوبائی زکوٰۃ کونسل تحلیل کی گئی جس کی وجہ سے صوبائی زکوۃ کونسل میں سیاسی طور پر تعینات 8 سابق ایم پی اے بھی فارغ ہو گئے جبکہ تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے چیئرمین صوبائی زکوٰۃ کونسل ملک واصف مظہر راں کو عہدے سے فارغ کر دیا گیا، اس کے ساتھ صوبہ بھر میں ضلعی زکوٰۃ کمیٹیاں بھی توڑ دی گئیں، جس سے صوبہ بھر کے 36 ضلعی چیئرمین فارغ کر دئیے گئے ۔ علاوہ ازیں یونین کونسل کی سطح پر لوکل زکوٰۃ کمیٹیاں بھی توڑ دی گئیں، جس کے تحت پنجاب کی 3500 جبکہ ضلع ملتان کی 558 لوکل زکوۃ کمیٹیوں کے چیئرمین فارغ کر دئیے گئے ۔ محکمہ زکوٰۃ و عشر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی منتخب حکومت کمیٹیوں کی ازسر نو تشکیل کرے گی تاہم کونسل اور کمیٹیوں کی تحلیل سے مستحقین کی امداد کا سلسلہ نہیں رکے گا۔