ریلوے کا بوسیدہ نظام حادثات کی بنیادی وجہ بن گیا

ریلوے کا بوسیدہ نظام حادثات کی بنیادی وجہ بن گیا

ملتان(شفقت بھٹہ)ریلوے کا بوسیدہ نظام حادثات کی بنیادی وجہ بن گیا، رواں سال اب تک میں 37 سے زائد حادثات میں قیمتی جانیں ضائع ہو گئیں ۔۔

جبکہ ریلوے کا بھی کروڑوں روپے کا نقصان ہو گیا۔ بڑے حادثوں کے علاوہ ٹرینوں ے کے ٹریک سے اترنے کے بھی متعدد واقعات رونما ہو چکے ہیں جن کی بنیادی وجہ کمزور ریلوے ٹریک ہی تھا۔ ٹرین حادثات کی تین بڑی وجوہات میں سرِفہرست ریلوے ٹریک سے متعلقہ مسائل ہیں جبکہ انجن،بوگیاں اور ریلوے سگنل کا نظام بھی حادثات کی وجہ بنتا ہے ۔ ریلوے کو افرادی قوت کی کمی کا بھی سامنا ہے ، ریلوے میں 23 ہزار سے زائد ٹیکنیکل اور نان ٹیکنیکل سٹاف کی اسامیاں خالی پڑی ہیں، ڈرائیورز، اسسٹنٹ ڈرائیورز اور سگنل سٹاف کی کمی کا سامنا ہے ۔ ریلوے کے 66 فریٹ لوکوموٹوز میں سے صرف 20 دستیاب ہوتے ہیں جبکہ ریلوے کی 63 فیصد سے زائد فریٹ ٹرینیں 45 سال سے بھی پرانی ہیں۔ فنڈز کی کمی کی وجہ سے ریل انجنوں کی مرمت کا کام متاثر ہوتا ہے ، جبکہ ریلوے کے 50فیصد پرانے انجن تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ۔ 800 ویگنز اور 300 کوچز کی خریداری ابھی تک عمل میں نہیں لائی جا سکی۔ پرانے سسٹم میں خرابی کی وجہ سے آئے روزحادثات میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ 1953 سے لے کر اب تک 42 بڑے حادثات پیش آچکے ہیں جن میں 1476 افراد جاں بحق جبکہ ہزاروں زخمی ہوئے ۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں