غزہ کی صورتحال پر مسلم حکمران تماشائی بنے ہوئے ہیں:تسنیم سرور

خانیوال(ڈسٹرکٹ رپورٹر،نامہ نگار )صدر حلقہ خواتین جماعت اسلامی جنوبی پنجاب تسنیم سرور نے فلسطین کی۔۔
موجودہ صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ الشفاء کے بعد غزہ کا دوسرا بڑا ہسپتال القدس بھی ایندھن نہ ہونے کی وجہ سے غیر فعال ہو گیا ہے دوا پانی اور کھانے سے محروم ہسپتالوں میں صورتحال ناقابلِ بیان ہو چکی ہے قبل از وقت پیدائش والے بچے زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں ہسپتالوں میں لاشوں کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں مسلم حکمران اس صورتحال میں خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اس وقت تمام امت مسلمہ کو متحد اور یک زبان ہونا چاہیے ۔لیکن افسوس کی بات ہے کہ مسلمان حکمرانوں پر غزہ کے بچوں کی لاشوں کے ٹکڑے اور ان بچوں کی چیخیں بھی اثر نہ کر سکیں اور او آئی سی میں بیٹھے ہوئے ہمارے حکمران عسکری امداد اور مداخلت تو دور کی بات ہے تجارتی سفارتی معاشی بائیکاٹ تک کا فیصلہ نہ کر سکے ، او آئی سی کے اجلاس کا غزہ کو بچانے اور اسرائیل کے خلاف عملی اقدامات کے اعلان کے بغیر ختم ہو جانا نہایت قابل افسوس ہے , ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ او آئی سی کے اجلاس میں حماس کو بھی شامل کیا جائے اور جن اسلامی ممالک میں اسرائیل کے سفارت خانے ہیں وہ فوری طور پر اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کریں ۔