وہاڑی ،محکمہ زراعت کی مجرمانہ خاموشی ،کھاد بحران شدید
وہاڑی(نمائندہ خصوصی)وہاڑی شہر اور نواحی علاقوں میں کھادوں کا بحران شدت اختیار کر گیا، کنٹرول ریٹ پر کھادوں کی فراہمی نہ ہو سکی ۔۔
محکمہ زراعت کی مجرمانہ خاموشی ڈیلرز کی من مانیاں جاری ہیں عام کاشتکار کو بلیک میں بھی ڈیلر مافیا کھاد دینے کو تیار نہیں کاشتکاروں کے مطابق شہر اور اطراف کے اڈوں جن میں پپلی اڈہ.24 اڈہ.پل پٹھاہ راجباہ، ماچھیوال ٹھینگی شامل ہیں میں ڈیلرز حضرات نے تمام کھادوں جن میں ڈی اے پی اور یوریا سرفہرست ہیں کے ریٹ کنٹرول سے کئی گنا بڑھا دیتے ہیں اس وقت گندم کی کاشت آخری مراحل میں ہے جو ملکی اہم اور بنیادی غذا ئی ضرورت ہے گندم میں ڈی اے پی اور یوریا کھاد کا استعمال جزو لازم ہے لیکن جب کسانوں کو ان کھادوں کی اشد ضرورت ہے تو محکمہ زراعت کی مبینہ ملی بھگت اور ضلعی انتظامیہ کی مجرمانہ خاموشی کی وجہ سے مارکیٹ سے یہ کھادیں مکمل غائب ہیں اور بلیک ریٹ پر بھی صرف تعلق داروں کو دی جا رہی ہیں ۔ ڈی اے پی جس کا کنٹرول ریٹ 13291روپے ہے وہ 15000تک فروخت ہو رہی ہے اور یوریا جس کا کنٹرول ریٹ 3410روپے ہے وہ بلیک میں 5000 تک فروخت ہو رہی ہے کسانوں نے جن میں جواد،آفتاب،اویس،فاروق و دیگر نے میڈیا نما ئندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نگران وزیراعظم اور وزیر اعلٰی پنجاب جو بیشک عوام کے ووٹوں سے منتخب نہیں ہو ئے لیکن ان کے شاہانہ اخراجات عوام کے ٹیکسوں سے ادا ہو رہے ہیں انہیں کسانوں کی مشکلات اور ملک کی خوشحالی کے لئے فوری نوٹس لینا چاہئے ۔