قلعہ کہنہ کا ماسٹر پلان التواء کا شکار،ضلعی انتظامیہ پیشرفت میں نا کام

قلعہ کہنہ کا ماسٹر پلان التواء کا شکار،ضلعی انتظامیہ پیشرفت میں نا کام

ملتان(خبرنگارخصوصی)قلعہ کہنہ کا ماسٹر پلان التواء کا شکار ہو گیا، اب اس منصوبے پر نئی جمہوری حکومت کے دور میں عملدرآمد شروع ہو گا۔

قبل ازیں نگران پنجاب حکومت کے احکامات ہر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے قلعہ پر موجود سرکاری محکموں کو وہاں سے شفٹ کرنے کے لئے گزشتہ سال 15 نومبر کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی۔ مگر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کوئی پیشرفت عمل میں نہیں آئی۔ 15 نومبر کی ڈیڈ لائن سے قبل 74 کروڑ کی غیر ملکی امداد کو لگانے کے لئے والڈ سٹی اتھارٹی نے کبوتر منڈی اور حاجی کیمپ سے ملحقہ نزول لینڈ کو قابضین سے واگزار کرانے کیلئے کریک ڈاون کی تیاریاں مکمل کر لی تھیں، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے قلعہ کہنہ پر واقع سرکاری دفاتر کی منتقلی کیلئے سروے بھی مکمل کیا گیا۔ جس کے تحت ورلڈ بینک کے پروجیکٹ کے تحت قلعہ کہنہ کی بحالی کے لئے 8 سرکاری محکموں کے درجنوں دفاتر اور حج ڈائریکٹوریٹ کو مسمار کیا جانا تھا، محکمہ اوقاف کے دفاتر، پولیس ہیلپ لائن 15 کے دفاتر، پارکس اینڈ ہارٹی کلچر کے دفاتر، محکمہ آثار قدیمہ کے دفاتر، پولیس تھانہ لوہاری گیٹ، میونسپل کارپوریشن کے دفاتر، فائر بریگیڈ کے دفاتر، اوقاف انجینئرنگ برانچ اور زائرین کے لنگر خانے کو مسمار کرنے کی تیاریاں بھی کی گئیں۔ مسمار کی جانے والی عمارتوں پر کراس کے نشان بھی لگائے گئے ۔ مگر الیکشن کا اعلان ہوتے ہی یہ سب تیاریاں دھری کی دھری رہ گئیں۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں