کہروڑ پکا، باردانہ کی تقسیم میں بے ضابطگیاں ، افسر ملوث نکلے

کہروڑ پکا، باردانہ کی تقسیم میں بے ضابطگیاں ، افسر ملوث نکلے

کہروڑپکا (نمائندہ دنیا ) باردانہ تقسیم میں بے ضابطگیاں افسر خود ہی بوریاں فروخت کرنے لگے سینٹرز پر باردانہ پہنچنے سے قبل ہی فروخت کر دیا جاتا ہے ۔۔۔

اسسٹنٹ کمشنر کے ملوث ہونے کے شواہد بھی ہیں وزیراعظم سے نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیل کے مطابق کسانوں شکیل عبدالمعروف اﷲ بخش عبدالکریم اﷲ یار محمد امین احمد یار رانا لقمان رائو نصیر ندیم میو ایاز شفیق مداح خضر حیات خضر حسین و دیگر نے میڈیا کو بتایا کہ جب بھی سینٹر پر جائیں وہاں پر عملہ اور باردانہ دونوں ہی غائب ہوتے ہیں معلوم کرنے پر بتایا جاتا ہے کہ اے سی آفس میں رابطہ کریں وہاں جانے پر فی بوری کی قیمت 700 سے ایک ہزار روپے بتائی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کسانوں کو ریلیف دینے کے لیے جو نوٹس لیا تھا اس سے ہوا میں اڑا دیا گیا ہے بلکہ اس کا الٹا اثر ہوا ہے اور جو باردانہ پہلے سستا مل رہا تھا اب مزید مہنگا کر کے فروخت کیا جا رہا ہے ایسے لگتا ہے کہ بلی کو دودھ کی رکھوالی دے دی گئی ہے انہوں نے بتایا کہ اے سی افس میں عملہ اور پولیس افسر اور اہل کار خود باردانہ فروخت کر رہے ہیں کسانوں کو گندم کی قیمت میں کمی کی وجہ سے شدید پریشانی ہے اور باردانہ کا حصول ناممکن ہو چکا ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں