آثار قدیمہ نمائشی ادارہ،تاریخی مقامات معدوم

آثار قدیمہ نمائشی ادارہ،تاریخی مقامات معدوم

ملتان(شفقت بھٹہ)محکمہ آثار قدیمہ نمائشی ادارہ بن کر رہ گیا۔ کھدائی نہ ہونے کے باعث پنجاب میں 7ہزار قبل مسیح کے تاریخی مقامات معدوم ہونے لگے ۔

محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے 30 سال قبل کئے جانے والے سروے کے مطابق پنجاب میں کل 1183 جبکہ جنوبی پنجاب میں 741 سائٹس موجود ہیں۔ سروے کے مطابق صوبہ بھر میں 7 ہزار قبل مسیح کی 19، 3300 قبل مسیح کی ہاکڑہ سائٹ 1، 2500 قبل مسیح ابتدائی ہڑپہ پیریڈ کی 56، ہڑپہ پیریڈ کی 31، آخری ہڑپہ پیریڈ 1400 قبل مسیح کی 5، 700 قبل مسیح کی 256، ابتدائی مسلم پیریڈ آٹھویں صدی عیسوی سے 11 ویں صدی عیسوی کی 145، سلاطین پیریڈ 12 ویں صدی عیسوی سے 15 ویں صدی عیسوی کی 195، مغل پیریڈ 15 ویں صدی عیسوی سے 18 ویں صدی عیسوی کی 324 جبکہ 18 ویں صدی عیسوی سے 1947ء تک سکھ برٹش پیریڈ کی 176 سائٹس شامل ہیں۔ اسی طرح قبل مسیح، ہندو پیریڈ، مغل اور برٹش پیریڈ کی جنوبی پنجاب کے ضلع بہاولپور اور چولستان میں 454، ضلع ملتان میں 50، ضلع خانیوال میں 51، ضلع وہاڑی میں 39 اور ضلع لودھراں میں 36 سائٹس موجود ہیں۔ ضلع راجن پور میں 11، ضلع ڈیرہ غازیخان میں 14، ضلع مظفر گڑھ میں 20، ضلع لیہ میں 11 اور ضلع جھنگ میں 55 سائٹس موجود ہیں۔ چولستان میں قلعہ ڈیراوڑ سے 40 کلومیٹر دور ‘‘گویری والا سائٹ’’ اور ‘‘کڈھ والا سائٹ’’ یزمان کی تاریخ ہڑپہ دور کی ہے جہاں کھدائی کی جائے تو قدیم شہر کی باقیات برآمد ہو سکتی ہیں۔ محکمہ آثار قدیمہ کے مطابق یہ مقامات پنجاب میں ہڑپہ اور سندھ میں موہن جو داڑو کے درمیانی قدیمی شہر کے طور پر سامنے آ سکتے ہیں مگر سرکاری طور پر ان مقامات کی کھدائی کے لئے آج تک کوئی اقدامات نہیں کئے جا گئے ۔ جنوبی پنجاب کے مختلف اضلاع سمیت صوبہ بھر کے سینکڑوں مقامات تاریخی ہونے کے باوجود محکمہ آثار قدیمہ نے برسوں سے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے ۔ ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق اگر محکمہ کی جانب سے ان مقامات کی کھدائی شروع کرائی جائے تو قبل مسیح میں بعض وجوہات کی بنا پر دفن ہو جانے والے شہر بھی منظر عام پر آسکتے ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں