نشتر ڈینٹسٹری انسٹیٹیوٹ کی مشینری غیر فعال
ملتان(لیڈی رپورٹر)ملتان سمیت جنوبی پنجاب کا اکلوتا نشتر انسٹیٹیوٹ آف ڈینٹسٹری تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا۔
، مشینری غیر فعال ،سامان کی کمی لیکن لاکھوں روپے پودوں پر لگا دئیے گئے ،دانتوں کے مکمل ایکسرے کرنے والی او پی جی مشین کئی ماہ سے غیر فعال، مرمت کرانے تک کا بجٹ ختم ، مریض مہنگے داموں نجی لیبارٹری سے ایکسرے کرانے پر مجبور، فلنگ سمیت دیگر سامان بھی مریضوں سے منگوایا جانے لگا۔ تفصیل کے مطابق نشتر انسٹیٹیوٹ آف ڈینٹسٹری انتظامی افسروں باالخصوص ایم ایس ڈینٹسٹری کی عدم توجہی کے باعث تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے جہاں کئی ماہ گزر جانے کے باوجود او پی جی مشین جس کے ذریعے مریضوں کے مکمل دانتوں کا ایکسرے ممکن ہوتا ہے غیر فعال ہے ۔ذرائع کے مطابق مشین کا کارڈ بیرون ملک سے آتا ہے جبکہ اسی کارڈ کو دیگر مشینوں پر استعمال کیا جاتا رہا جبکہ مشین کے لئے نہایت کم درجہ حرارت ضروری ہوتا ہے تاہم کمرے میں مناسب درجہ حرارت رکھا گیا نہ ہی مشین پر توجہ دی گئی جس کے باعث مشین خراب ہوئی اور اب کئی ماہ سے غریب مریض او پی جی نجی لیبارٹریوں سے مہنگے داموں کرانے پر مجبور ہیں جبکہ دوسری جانب نشتر انسٹیٹیوٹ آف ڈینٹسٹری میں لاکھوں روپے مالیت کے پودے منگوا کر ہسپتال آنے والے مریضوں کو واقعی کی سبز باغ دکھا کر ٹرخایا جانا معمول بن چکا ہے ،محدود بجٹ ہونے کے باعث فلنگ سمیت دیگر سامان مریضوں سے منگوایا جاتا ہے جبکہ کچھ سامان ڈاکٹر اپنی جیب سے خرچ کر کے کسی نہ کسی طرح پورا کر رہے ہیں ، سب سے اہم نقظہ جو نظر انداز کیا جا رہا ہے مریضوں کے علاج سے قبل ہیپاٹائٹس ،بی سی ایچ ،آئی وی کے ٹیسٹ کرائے بغیر علاج شروع کر دیا جاتا ہے ۔اس حوالے سے ترجمان نشتر انسٹیٹیوٹ آف ڈینٹیسٹری کا کہنا تھا کہ مریضوں کی تمام رپورٹس کرائی جاتی ہیں ، اوزار اورسامان باقاعد ہ ہر مریض پر استعمال اور بعد میں سٹرلائز کیا جاتا ہے ،او پی جی مشین کا ایک بار ٹینڈر کر چکے کوئی فرم نہیں آئی ،اب دوبارہ ٹینڈر کی تاریخ دی جا چکی ہے جس کے بعد جلد ہی فعال ہو جائے گی۔