جنوبی پنجاب:یونیورسٹیوں کا معاشی بحران سنگین
ملتان(خصوصی رپورٹر)داخلوں میں کمی ،جنوبی پنجاب کی یونیورسٹیاں معاشی بحران کاشکار،تنخواہو ں اور پنشن کی ادائیگی مشکل ہوگئی ۔
تفصیل کے مطابق جنوبی پنجاب کی یونیورسٹیاں اس وقت شدید معاشی بحران کاشکار ہیں گذشتہ دوبرسوں میں ایچ ای سی کی طرف سے فنڈز کے کمی کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہوئی مہنگائی نے داخلے بھی کم دیئے جس کی وجہ سے یہ معاشی بحران اور بھی گہرا ہوگیا ۔سب سے برا حال اس وقت اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپو ر کا ہے جہاں گذشتہ دو برس سے تنخواہوں کی ادائیگی نہیں ہورہی ہے ۔صورتحال یہ ہے کہ مہینے کی دس تاریخ تک بھی تنخواہ نہیں ملتی ، پٹرول کی ادائیگیاں بھی بندکردی گئیں جس کی وجہ سے ٹرانسپورٹ بند کردی گئی ہے ،اس حوالے سے یونیورسٹی خزانہ دار نے واضح طور پراعلان کردیاہے کہ بروقت اور پوری تنخواہ نہیں دے سکتے پورے سال کام کرنے پر صرف 8 ماہ کی تنخواہ دے سکیں گے ۔تنخواہوں کے واجبات بھی ادا نہیں کریں گے ۔ بہت مشکل حالات میں یونیورسٹی چلارہے ہیں داخلے نہ ہونے کے برابر ہیں جس کی وجہ سے آمدنی میں مزید کمی ہوگئی ہے اگرانتظامیہ خزانہ دار تبدیل کرنا چاہتی ہے تو کرلے مگرمعاشی حالات سنبھلنے والے نہیں ہیں ۔اس کے علاوہ زکریا یونیورسٹی میں معاشی بحران بڑھتا جارہا ہے ۔ رواں داخلہ سیزن میں صرف اڑھائی ہزار داخلے ہوئے ہیں سب سے زیادہ مینجمنٹ سائنسز اور فارمیسی اور ٹیکسٹائل کالج میں داخلے ہوئے ہیں جبکہ سوشل سائنسز کے شعبوں میں داخلے نہ ہونے کے برابر ہیں جس کی وجہ سے فنانس ڈیپارٹمنٹ کو بڑی مشکلات کاسامنا ہے ، اسی طرح ایک برس قبل تک کامیاب یونیورسٹی کہلائے جانے والی نواز شریف زرعی یونیورسٹی میں فنانشل مسائل بڑھ گئے ہیں وائس چانسلر ڈاکٹر آصف کے جانے کے بعد یونیورسٹی نہیں سنبھلی ،فنڈز کی کمی ہوئی تو داخلے بھی کم ہوگئے ۔ ایمرسن یونیورسٹی میں بھی کمپیوٹر،آئی ایم ایس میں داخلے مکمل ہوئے جبکہ آرٹس مضامین میں داخلوں کی شرح کم رہی ،ویمن یونیورسٹی ملتان میں ماضی نسبت داخلوں کی شرح کم رہی شام کے اوقات میں پڑھائے جانے و الے مضامین میں داخلے نہ ہونے کربرابرہیں ماہرین تعلم نے اس کی بڑی وجہ مہنگائی اوراعلیٰ تعلیم کے بڑھتے ہوئے اداروں کی تعداد کوقرار دیا ہے ۔