دھان کو تیلے کے حملے سے محفوظ بنائیں،محکمہ زراعت
ملتان(وقائع نگار خصوصی)ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق دہان کا تیلہ جسامت میں بہت چھوٹا ہوتا ہے لیکن نقصان بہت زیادہ پہنچاتا ہے ۔
دھان کا تیلہ پودے کے نچلے حصہ یعنی تنے کا رس چوستا ہے اور جب نیچے سے فصل سوکھ جاتی ہے تب اوپر پتوں اور مونجروں پر حملہ آور ہو جاتا ہے ۔ تیلے کا حملہ عام طور پر کھیت میں ٹکڑیوں کی شکل میں شروع ہوتا ہے ۔ بالغ اور بچے پودوں کے پتوں اور تنوں کا رس چوستے ہیں ۔ متاثرہ پتے پہلے اور پھر بھورے ہو جاتے ہیں ۔ شدید حملہ کی صورت میں پودے سوکھ کر سیاہ رنگ کے ہو جاتے ہیں اور جھلسے ہوئے معلوم ہوتے ہیں ۔ حملے کی اس نوعیت کو تیلے کا جھلساؤ کہتے ہیں ۔ صوبہ پنجاب میں یہ کیڑا عموماً ستمبر کے دوسرے ہفتے میں فصل پر حملہ آور ہوتا ہے ۔
دھان کی موٹی اقسام پر اس کا حملہ نسبتاً زیادہ ہوتا ہے ۔ دھان تیلے کے تدارک کیلئے کھیت کے اندر اور اطراف میں آگی ہوئی جڑی بوٹیوں کو تلف کریں کیونکہ تیلہ ان پر پرورش پاتا ہے ۔ تیلے کو دستی جال سے اکٹھا کر کے تلف کریں ۔ روشنی کے پھندے پروانوں کو تلف کرنے کیلئے رات کو روشنی کے پھندے لگائیں ۔ کھیت میں مسلسل پانی کھڑا نہ رکھیں۔ دھان کے تیلے کے حملہ ہونے کی صورت میں فوری سوکا لگائیں ۔اس کے عکاوہ کاشتکار سایہ دار جگہوں پر دھان کاشت نہ کریں، نائٹروجن والی کھادوں کا غیر ضروری استعمال نہ کریں اور دھان کے تجویز کردہ تعداد سے زیادہ پودے نہ لگائیں ۔ ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے مزید کہا کہ دھان کے تیلے کے کیمیائی تدارک کیلئے کاشتکار محکمہ زراعت کے مقامی ماہرین کے مشورہ سے زرعی زہروں کا استعمال کریں ۔