پرانے سلاٹر ہاؤس میں پانچ دن میں ہزاروں جانورذبح
خانیوال (ڈسٹرکٹ رپورٹر،نامہ نگار)خانیوال شہری علاقوں اور سوسائٹیوں کے درمیان میں اکلوتے شبیر سٹیڈیم کے ملحقہ 30 سال پرانے ذبح خانہ میں ہفتے میں پانچ دن ہزاروں کے حساب سے جانور ذبح ۔۔۔
الائشوں اور اوجڑی سے گند نکال کرساتھ ہی ڈھیر لگا دیے جاتے ہیں جن کی وجہ سے خون خوار کتوں کا گشت شروع کردیتے ہیں، شہریوں کا روڈ سے گزرنا محال ہوگیا، گندا پانی شبیر سٹیڈیم کی دیوار کے ساتھ سبزی منڈی تک پہنچ چکا ہے اور کئی کئی ماہ تک صفائی نہیں کی جاتی، اوجھڑیاں اور الائشوں دفن کرنے سے زیر زمین کیڑے پیدا ہوجاتے ہیں جو نواحی علاقوں میں صاف پانی میں بھی نظر آتے ہیں، قریبی آبادیوں میں ہیپاٹائٹس اور سانس کی بیماریاں پیدا ہو رہی ہیں ، سانس لینا بھی محال ہو چکا ہے ،کئی کلومیٹر دور سے بدبو آنا شروع ہو جاتی ہے واحد نشاط جھیل پر کروڑوں روپے لگا کر بحال کرنیکی کوشش کی گئی لیکن گندگی اور بدبو کی وجہ سے آباد نہ ہوسکی۔سلاٹر ہاؤس سے ملحقہ واحد شبیر سٹیڈیم میں بدبو اور گندگی کی وجہ سے بچوں اور بڑوں کا آنا ختم ہوگیاہے ، سٹیڈیم میں بہت زہریلے حشرات پیدا ہو رہے ہیں ۔ بلدیہ اور قصاب ٹرانسپورٹ کا خرچہ بچانے کے لیے اس ذبح خانے کو شہر سے دور نہیں شفٹ ہونے دے رہے ،شہریوں کو عذاب میں ڈالا ہوا ہے ، اکثر بلدیہ والے شہر کا گندا پانی گاڑیوں میں بھر کر لا کر ادھر خالی کر دیتے ہیں جس سے ماحول مزید آلودہ ہورہاہے ۔۔شہریوں نے وزیر اعلیٰ سے ذبح خانہ کو شہر سے باہر شفٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔