نشتر ہسپتال کے کلرکس،عملہ صفائی 3ماہ کی تنخواہ سے محروم

نشتر ہسپتال کے کلرکس،عملہ صفائی 3ماہ کی تنخواہ سے محروم

ملتان(لیڈی رپورٹر)نشتر میڈیکل یونیورسٹی و ہسپتال میں مالی/بجٹ امور متاثر ہونے کی وجہ سامنے آئی ہے جہاں ڈائریکٹر فنانس نے اقربا پروری کی انتہا کرتے ہوئے ریگولر اکاؤنٹنٹ ہونے کے باوجود اکاؤنٹس معاملات پر جونیئر ترین کلرکس کو تعینات کیا ہے۔

 جس کے باعث نشتر ہسپتال کے مالی/بجٹ امور اس حد تک متاثر ہیں کہ ٹھیکیداروں کے سوا ارب روپے سے زائد کے سابقہ بلوں کی ادائیگیاں نہیں کی جا سکی ہیں جبکہ نشتر ہسپتال کے سکیورٹی گارڈز، عملہ صفائی جو نجی کمپنی کے زیر انتظام کام کرتا تھا بلوں کی ادائیگی نہ ہونے کے باعث تین تین ماہ کی تنخواہوں سے محروم ہے جبکہ ڈائریکٹر فنانس کی نااہلی کے باعث نشتر ہسپتال میں دو سے تین روز ٹھیکیداروں نے سابقہ بلوں کی عدم ادائیگی پر ادویات تک کی سپلائی روک دی تھی جس سے نہ صرف درجنوں آپریشن منسوخ ہوئے بلکہ وارڈز میں زیر علاج مریضوں کے لواحقین مہنگی ادویات خریدنے پر مجبور رہے جس سے ایک جانب نشتر ہسپتال انتظامیہ کی سبکی ہوئی وہیں مریض لواحقین حکومت کو بددعائیں بھی دیتے رہے تاہم نشتر ہسپتال انتظامیہ بھی ڈائریکٹر فنانس کی نا اہلی سامنے آنے کے باوجود خاموش تماشائی بن چکی ہے ۔اس حوالے سے وائس چانسلر نشتر میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر مہناز خاکوانی کا کہنا تھا کہ محدود بجٹ ہونے کے باعث مسائل کا سامنا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں