سموگ،تمام محکموں کو کارروائیاں تیز کرنے کا حکم

ملتان (وقائع نگار خصوصی)سموگ کو آفت قرار دیدیا گیا۔ اس سلسلے میں ڈویژنل انتظامیہ نے اتوار کے روز اجلاس طلب کرلیا اور تمام محکموں کو ہنگامی بنیادوں پر کارروائیاں تیز کرنے کے احکامات دے دیے ۔
انہوں نے کہا کہ ملتان کی تاریخ میں پہلی بار اس قدر شدید سموگ کا سامنا ہے ۔ کسی بھی ہیوی ٹریفک کو شہر میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ فصلوں کی باقیات،کوڑا جلانے والوں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے ۔ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی فیکٹریوں کو نوٹس بھجوا کر سربمہر کیا جائے ۔ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو محکمہ ٹرانسپورٹ، ٹریفک پولیس فوری بند کرے ۔ کمشنر مریم خان نے ڈپٹی کمشنر کو اضلاع میں انسداد سموگ مہم بھرپور طریقے سے چلانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والے عناصر کو ہر صورت کٹہرے میں لایا جائے ۔پرانی ٹیکنالوجی پر قائم خشت بھٹہ جات کو گرایا جائے ۔ ڈویژن بھر کے تمام خشت بھٹہ جات کو آئی ڈی نمبر تفویض، واضح آویزاں کیے جائیں۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر آلودگی کے خاتمے بارے جنگی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں۔پرانی بیٹریاں جلانے والی بھٹیوں کے مالکان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے ۔
ڈی سی وسیم حامد سندھو نے کہا کہ ٹریفک پولیس، نیشنل ہائی ویز کیساتھ ملکر دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو بند کیا جارہا ہے ۔ریونیو، زراعت کے افسروں پر مشتمل کمیٹیاں فصلوں کی باقیات جلانے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن کررہے ،خراب ویڈا بسوں کو آف روڈ کردیا گیا ہے ۔ سی ٹی او ماوارن خان نے کہا کہ شہر میں ہیوی ٹریفک کا داخلہ روکنے کیلئے 6 ڈائورشن پوانٹس بنائے گئے ہیں۔ بوسن بائی پاس، این ایل سی، بہاولپور بائی پاس، ناگ شاہ، نادرہ آباد، وہاڑی روڈ سے ہیوی ٹریفک کو دوسرے پوائنٹس پر بھیجا جارہا ہے ۔رات کے وقت بھی ہیوی ٹریفک شہر میں داخل نہیں ہوسکتی۔ 10 دن میں دھواں چھوڑنے والی 418 گاڑیوں کو بند، 40 لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا۔ ڈائریکٹر زراعت شہزاد صابر نے کہا کہ ڈویژن بھر میں ایک دن میں فصلوں کی باقیات جلانے کے 7 واقعات، 7 مقدمات درج کرائے گئے ۔ فصلوں کی باقیات جلانے والوں کو ایک دن میں 30 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا۔ سینئر منیجرانواع الحق نے بتایا کہ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کا چھڑکاؤ کررہی ہے ۔ ڈی سی وسیم حامد سندھو ، متعلقہ محکموں کے افسران موجود تھے ۔