ایرانی سمگل شدہ پٹرول کی فروخت،کروڑوں کی گاڑیاں تباہ،انتظامیہ بے بس
ملتان(جان شیر خان)سختی اور تمام تر اقدامات کے باوجود شہر بھر کے اکثر پٹرول پمپس پر اب بھی سمگل شدہ ایرانی تیل فروخت ہو رہا ہے ۔
پولیس،کسٹم حکام اور ضلعی انتظامیہ تینوں ملکر بھی شہر میں ایرانی پٹرول کی سمگلنگ روکنے میں ناکام ہیں ،شہر کے اطراف میں واقع پٹرول پمپس تو صرف کاروبار ہی ایرانی پٹرول کا کر رہے ہیں۔بارڈر ایریاز اور کراچی سے تقریباً بیسیوں شہر کراس کرتے ایرانی پٹرول کے ٹینکرز کو روکنے کی ہمت شاید کسی محکمہ کے پاس نہیں ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ نہ صرف شہر کے گردونواح بلکہ شہری علاقوں کے بیشتر پٹرول پمپس پر بھی ایرانی پٹرول فروخت ہو رہا ہے جس کی وجہ سے روزانہ خزانے کو کروڑوں روپے کے خسارے کا سامنا ہے ۔ایرانی پٹرول بیچنے والے پمپ مالکان چند پیسوں کے عوض محکمہ سول ڈیفنس،کسٹم اور پولیس سمیت پوری ضلعی انتظامیہ کو اپنے قابو میں کر لیتے ہیں جس کے بعد ان پٹرول پمپس پر دھڑلے سے سمگل شدہ پٹرول کی خرید فروخت ہوتی ہے شہر میں لاکھوں لٹر سمگل شدہ پٹرول کے ذخیرے کیلئے اس کاروبار سے وابستہ مافیا نے اپنے گھروں میں اور پرائیویٹ جگہوں پر اپنے ڈپو بنا رکھے ہیں جس پر پولیس بھی کارروائی سے گریزاں دکھائی دیتی ہے ۔پولیس تمام تر معلومات کے باوجود ان غیر قانونی ائل ڈپوز پر چھاپے نہیں مارسکتی ۔ جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ اس کاروبار سے وابستہ افراد کھلے عام اس سمگل شدہ پٹرول کی نقل حمل کر رہے ہیں اور شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔ایرانی پٹرول کیساتھ شہر بھر کی مصروف ترین شاہراہوں پر کھلے عام ایل پی جی گیس کی غیر قانونی ری فلنگ بھی جاری ہے ماضی میں گیس ری فلنگ دکانوں پر سینکڑوں آگ لگنے کے واقعات رونما ہو چکے ہیں جس کے نتیجے میں کئی قیمتی جانیں بھی ضائع ہو چکی ہیں ۔