کپڑوں،جوتوں کی قیمتوں میں سو فیصد اضافہ،لنڈا بازار عوام کی پہنچ سے دور

کپڑوں،جوتوں کی قیمتوں  میں  سو فیصد اضافہ،لنڈا بازار عوام کی پہنچ سے دور

ملتان (جام بابر سے )ملتان میں موسم تبدیل ہوتے ہی لنڈا بازار کی قیمتوں میں سو فیصد تک اضافہ ہوچکا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کی اکثریت سستے سیکنڈ ہینڈ کپڑوں کی تلاش میں خوار ہو رہی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق ملتان میں سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی شہریوں نے سستے سیکنڈ ہینڈ کپڑوں کی خریداری کیلئے لنڈا بازار کا رخ کر لیا ہے لیکن موجودہ صورتحال میں لنڈے کی اشیا کی قیمتیں چائنہ کا مال ہونے کے باوجود انتہائی زیادہ ہیں جس کی وجہ سے گرم کوٹ کی قیمت 12سوسے 1500 روپے ، شلوار قیمض کی قیمت پانچ سو سے ایک ہزار، پینٹ اور جرسی کی چھ سو جبکہ شرٹس کی قیمت تین سو روپے تک پہنچ چکی ہے تاہم جرابیں اور ہیٹس کی قیمت بھی سو روپے بٹوری جا رہی ہے جس سے لنڈا کا مال خریدنا بھی شہریوں کیلئے مشکل ہو گیا ہے ۔دکانداروں کا موقف ہے کہ رواں سال لنڈے کے کپڑوں کی قیمت میں سو فیصد اضافہ مال محدود ہونے کے ساتھ مہنگا ہونے کا بھی نتیجہ ہے کیونکہ لنڈے کا مال منگوانے پر ان کے اخراجات پہلے سے دوگنا ہو گئے ہیں اس کے علاوہ مال بھی انہیں گزشتہ سال کی نسبت دوگنا قیمت میں مل رہا ہے جبکہ رہی سہی کسر ملک میں جاری مہنگائی نے پوری کر دی ہے جس کا خمیازہ شہریوں کو بھگتنا پڑے گا۔لنڈے کے سامان کی قیمتوں میں خودساختہ اضافے سے شہریوں کی قوت خرید کافی حد تک کم ہو گئی ہے ، اسی لیے لنڈے کے خریداروں نے قیمتوں کے حوالے سے حکومت سے نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ شدید سردی کے موسم میں ان کے لئے مہنگائی کے اس دور میں نئے کپڑے خریدنا ممکن نہیں یہی وجہ ہے کہ سردی سے بچنے کے لیے وہ لنڈا بازاروں کا رخ کرتے ہیں لیکن یہاں پر بھی کچھ مہنگائی جبکہ کچھ لنڈا بازاروں کے مالکان نے خودساختہ قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں