75کروڑ لاگت کا سیف سٹی منصوبہ آخری مراحل میں

75کروڑ لاگت کا سیف سٹی منصوبہ آخری مراحل میں

ملتان (نعمان خان بابر سے )پچھتر کروڑ بیس لاکھ مالیت سے سیف سٹی کا منصوبہ آخری مراحل میں داخل ، چار سو سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب شروع، جون کی بجائے مارچ میں ہی منصوبے کو فعال کر دیں گے ۔ماڈل تھانوں کے قیام سے تھانہ کلچر تبدیل ، کرائم انگیسٹ پراپرٹی میں پچاس فیصد کمی جبکہ ون فائیو کالز کے مطابق پینتالیس فیصد کرائم کم ہونے سے درج مقدمات کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی ۔

جس کی وجہ سے ہزاروں نامکمل چالان مکمل کر کے عدالتوں کو بھجوا دئیے تاہم موجودہ صورتحال میں ہنی ٹریپ میں اضافہ ہوا اور کئی پولیس مقابلوں سے خطرناک گینگز کو منطقی انجام تک پہنچایا اسی لیے شہری بھی جرائم کے مکمل خاتمے کیلئے پولیس کا کان ،ہاتھ اور بازو بنیں تاکہ ملتان کو کرائم فری بنا یا جا سکے جس کیلئے پولیس ، محافظ سکوارڈ اور ڈولفن کی مدد سے پٹرولنگ کی موثر حکمت عملی پر عملدرآمدشروع کر دیا جس سے کرائم کنٹرول ہونے پر شہریوں اور تاجروں کے پولیس پر اعتماد میں اضافہ ہوا ہے ۔آر پی اوکیپٹن ( ر) سہیل چودھری کی روزنامہ دنیا سے گفتگو تفصیل کے مطابق ملتان میں سیف سٹی کی تعمیر کا منصوبہ آخری مراحل میں داخل ہوتے ہی کیمروں کی تنصیب بھی شروع کر دیا گیا ہے اور اس حوالے سے مختلف شاہراہوں پر چار سو سے زائدسی سی ٹی وی کیمرے لگائے جارہے ہیں تاکہ پچھتر کروڑ بیس لاکھ کے منصوبے کو جون کی بجائے مارچ میں ہی فعال کر سکیں جس کیلئے محکمہ بلڈنگ نے منصوبے پر لیبر کی تعداد بڑھا کر کام کی رفتار بھی مزید تیز کر دی ہے اس حوالے سے آر پی او ملتان کیپٹن( ر) سہیل چودھری نے روز نامہ دنیا کو بتایا کہ سیف سمارٹ سٹیز پنجاب کے تمام اضلاع میں بنائے جارہے ہیں جن میں خانیوال، لودھراں اور وہاڑی بھی شامل ہے تاہم موجودہ صورتحال میں ملتان کے سیف سٹی پروجیکٹ کو مکمل کرنا ترجیح ہے جس کیلئے کاوشیں رنگ لا رہی ہیں۔ آر پی او کا کہنا تھا، سیف سٹی کو مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ پولیس نے ڈولفن اور محافظ سکوارڈ کی پٹرولنگ کی نئی حکمت عملی تیار کر کے عملدرآمد شروع کر دیا ہے جس سے کرائم میں کمی آرہی ہے جبکہ دوسری جانب نئے ماڈلز تھانے بنا کر تھانہ کلچر تبدیل کرنے کیلئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں جس سے شہریوں اور تاجروں کا پولیس پر اعتماد کافی حد تک بحال ہوا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں